مینڈھر//بالاکوٹ میں اپنے رشتہ داروں سے ملاقات کرنے آئے پاکستانی زیر انتظام کشمیر کے نوجوان کو فوج کی طرف سے اجازت نہ ملنے کے بعد مجبوراًقبل از وقت ہی واپسی کی راہ اختیار کرناپڑی ۔کامران آفتاب ولد محمد آفتاب ساکن بانڈی تحصیل کھوئی رٹہ ضلع کوٹلی مظفر آباد بذریعہ پرمٹ چکاں دا باغ کے راستے بالاکوٹ میں مقیم اپنی دادی اور چچا سے ملاقات کرنے کیلئے آیا تاہم اسے فوج نے ان کے گھر جانے کی اجازت نہیں دی اور وہ کچھ دن قیام کرنے کے بعدمجبوراًبریانی گلی سے ہی واپس ہوگیا۔اس طرح اسے ایک ہفتے کے بعدہی واپس وطن جاناپڑاہے ۔اس دوران پیر کے روز اس کی دادی ،چچااور دیگر رشتہ داروںنے کامران کو بریانی گلی سے الوداع کیا ۔ یہ نوجوان دو ماہ قبل اپنے بھائی اور بہنوں کے ہمراہ رشتہ داروں سے ملنے آیا تھاجس دوران اسے فوج کی طرف سے تاربندی کے اندر واقع گھروں تک جانے کی اجازت دی گئی لیکن اس مرتبہ اسے دادی اور چچاکے گھر جانے سے روک دیاگیا ۔حالانکہ کامران کے رشتہ داروں نے اس سلسلے میں ڈپٹی کمشنر پونچھ راہل یادو سے بھی ملاقات کی جس پر انہوں نے فوج کو مکتوب بھی لکھا لیکن پھر بھی فوج نے اسے اجازت دینے سے انکار کردیا اوراس فیصلے کیلئے سیکورٹی وجوہات بتائیں ۔تاہم جب کامران کویہ پوری طرح سے معلوم ہوگیاکہ اسے ان کے رشتہ داروں کے گھر جانے کی اجازت نہیں مل سکتی تو وہ ایک ہفتے بعد چکاں داباغ کے راستے واپس چلاگیا ۔