سرینگر//فوج نے شہر کے کنٹونمنٹ علاقے میں سرخ لکیر کھینچے ہوئے فوجی کیمپوں کی دیواروں پر پیغام درج کیا ہے،جس میں کسی بھی شخص کو بغیر اجازت کیمپوں میں داخل ہونے پر گولی مارنے کی دھمکی دی گئی ہے۔دفاعی ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ صرف انتباہ ہے،تاہم مقامی لوگوں کو زبردست خدشات لاحق ہوگئے ہیں۔ وادی میں فوج کی سب سے بڑی چھاونی بادامی باغ کے شہری علاقوں میں فوج نے غیر معمولی اقدامات کے تحت کیمپوں کے باہری دیواروں پر پیغام درج کرتے ہوئے تحریر کیا’’فوجی علاقہ،آپ کے اوپر نظر ہے،بنا اجازت گھسنے پر فائر ہوگا‘‘۔ذرائع کے مطابق کنٹونمنٹ علاقے میں واقع شہری بستیوں جن میں پاندریٹھن، بٹوارہ، شیوپورہ،یتو محلہ، اقبال کالونی،پلہ پورہ سونہ وار ،اندرانگر، حمزہ کالونی،ڈار محلہ و غیر شامل ہیں،جہاں پر فوج کے درجنوں چھوٹے بڑے کیمپ موجود ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ان شہری علاقوں میں فوج کاٹرانزٹ کیمپ،چیف آفس،ایریااکونٹس آفس اور سب ایریا دفتر(جن کو سیلاب کے بعد منتقل کیا گیا) ،کے علاوہ سی پی ڈبیو ڈی ،ایم ای ایس اور دیگر دفاتر وکیمپ بھی موجود ہیںجبکہ کئی ایک کیمپوں اور رہائشی بستیوں میں صرف20 فٹ کا فرق ہے۔دفاعی ذرائع کے مطابق بادامی باغ چھاونی کے ارد گرد یہ علاقے انتہائی حساس والے علاقوں میں شمار ہیںجہاں فوج ہمہ وقت گشت کرتی رہتی ہے۔ ذرائع کے مطابق ایسا پہلی بار ہواہے،جب کیمپوں کی دیواروں پر اس طرح کی تحریر درج کی گئی،جس کی وجہ سے اہل علاقہ میںخوف پیدا ہوا ہے۔ ذرائع کے مطابق90کی دہائی میں بادامی باغ فوجی کیمپ کی حفاظت کیلئے دریائے جہلم میں کشتی کو بھی بند کیا گیا تھاجو سوئیہ ٹینگ اور گنڈہ بل علاقوں کو بٹوارہ سے ملاتے تھے،تاہم بعد میں کئی برسوں کے بعد اس کو بحال کیا گیا۔ ذرائع نے بتایا کہ اس کے علاوہ دریائے جہلم کے اس پار فوجی ٹکڑیاں بھی تعینات کی گئی تھیں۔ مقامی لوگوں کے مطابق 1990 کی دہائی میں جب وادی میںحالات انتہائی خراب تھے اور بادامی باغ کیمپ پر کئی فدائین حملے بھی ہوئے،اس کے بعد بھی اس طرح کی دھمکی آمیز تحریر یا پیغام د رج نہیں گیا،تاہم اب اچانک دیواروں پر اس طرح کا پیغام دیکھ کر وہ سکتے میں آ گئے۔مقامی لوگوں کے مطابق اگرچہ انہیں کیمپوں کے ساتھ کوئی بھی کام نہیں ہے،تاہم انہیں خدشات ہیں،کہ کسی طرح انکی سلامتی کو خطرہ نہ پہنچے۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ محکمہ تعمیرات عامہ کی طرف سے سوئیہ ٹینگ اور بٹوارہ کو ملانے کیلئے ایک پل کی منظوری بھی دی گئی تھی،تاہم بعد میں فوج نے سلامتی خدشات کے تحت اس پل کو بھی پاندریٹھن منتقل کیا جو زیر تعمیر ہے۔اس سے قبل بٹوارہ علاقے میں گزشتہ60برسوں سے زائد عرصے سے قائم ڈاک خانہ کو کنٹونمنٹ بورڑ نے گزشتہ دنوں اچانک بند کردیا۔محکمانہ ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ ڈاک خانہ کو کنٹونمنٹ بورڑ سے ایک مکتوب موصول ہوا،جس میں کہا گیا کہ سیکورٹی وجوہات کی بنیاد پر اس ڈاک خانہ کو بند کیا جائے۔ذرائع کے مطابق کنٹونمنٹ بورڑ بادامی باغ کے چیف ایگزیکٹو افسر کی طرف سے6مارچ کو ایک مکتوب زیر نمبرCB/post Office/5150پوسٹ ماسٹر بٹوارہ ڈاک خانہ کے نام موصول ہوا جس میں پوسٹ آفس کو خالی کرنے کی ہدایت دی گئی۔مذکورہ مکتوب میں کہا گیا تھا’ ’آپ نے پوسٹ آفس بلڈنگ پر قبضہ کیا ہے،جو کہ بادامی باغ کنٹونمٹ کی ہے،اور سیکورٹی وجوہات کی بنیاد پر آپ کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ آپ اس پوسٹ آفس بلڈنگ کو فوری طور پر خالی کریں‘‘۔ دفاعی ترجمان نے بتایا کہ یہ انتباہ کے بغیر کچھ نہیں۔دفاعی ترجمان راجیش کالیہ نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’یہ صرف انتباہ ہے‘‘۔