سرینگر// حریت (گ)،حریت (ع)،لبریشن فرنٹ،مسلم لیگ،دختران ملت ،انجمن شرعی شیعیان، اتحاد المسلمین، پیپلز لیگ، تحریک کشمیر، لبریشن فرنٹ (ح)، ووئس آف وکٹمز،اسلامک پولٹیکل پارٹی اور محازآزادی نے اسرائیل کی طرف سے غزہ میں نہتے فلسطینیوں پر بمباری کو انسانی تاریخ کا ایک سیاہ باب قرار دیا ہے۔حریت (گ)چیئرمین سید علی گیلانی نے اسرائیل کی طرف سے نہتے اور معصوم فلسطینیوں کے خلاف قتل وغارت گری اور دیگر سرکاری دہشت گردانہ کارروائیوں کے دوران 52فلسطینی شہریوں کو بہیمانہ طور قتل کرنے پر اپنی گہری تشویش اور دُکھ کا اظہار کرتے ہوئے اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی۔ حریت رہنما نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دوسری عالمگیر جنگ کے بعد معرض وجود میں آئے ہوئے اقوامِ متحدہ جیسے جامع اور مضبوط ادارے کے ساتھ دنیا بھر کے مظلوم، غریب اور پسماندہ اقوام کی امیدیں وابستہ ہوگئی تھیں کہ اب ظالم اور مظلوم میں فرق کرکے طاقتور اور کمزور اقوام کے درمیان مساوات اور انصاف کا بول بولا ہوگا، لیکن دنیا کی بڑی طاقتیں کمزور قوموں کے جملہ انسانی حقوق کو اپنے پیروں تلے روند رہے ہیں اور اقوامِ متحدہ خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہا ہے۔گیلانی نے اسرائیل کی جارحیت اور نوآبادیاتی طرز عمل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کو یہ حق نہیں پہنچتا ہے کہ وہ مظلوم فلسطینیوں کو اپنی سرزمین سے بے دخل کرتے ہوئے یہاں یروشلم کو اپنا دارالخلافہ بنائے۔ حریت رہنما نے اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی کے سربراہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ دنیا بھر میں مظلومین کے خلاف اپنائی گئی ظالمانہ اور جابرانہ پالیسیوں کا بغور جائزہ لیتے ہوئے معصوم اور نہتے فلسطینیوں اور کشمیریوں سمیت ہر خطے کے لوگوں کے خلاف بے دردی کے ساتھ قتل وغارت گری کو روکنے کیلئے اپنے سیاسی اثرورسوخ کو استعمال کریں۔ حریت (ع)چیئرمین اور متحدہ مجلس علماء کے امیر میرواعظ محمد عمر فاروق نے نہتے افراد کو جاں بحق اور ہزاروں کو زخمی کرنے کی مذمت کرتے ہوئے اسے ریاستی دہشت گردی کا بدترین مظاہرہ قرار دیا ہے ۔میرواعظ نے اسرائیلی بربریت کے نتیجے میں قیمتی انسانی جانوں کے زیاں پر اپنے گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جموںوکشمیر کے عوام غم و الم کی اس گھڑی میں اپنے مظلوم فلسطینی بھائیوں کے ساتھ شانہ بہ شانہ شریک ہیں۔انہوں نے مظلوم فلسطینی عوام پر ڈھائے جارہے تشدد اور مظالم کے تئیں عالمی برادری کی بالعموم اور مسلم امہ کی بالخصوص خاموشی کو حد درجہ افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس دیرینہ تنازعہ کے حل کے تئیں اقوام عالم نے جو مجرمانہ خاموشی اختیار کررکھی ہے وہ اسرائیل کو اس مظلوم قوم پر انسانیت سوز مظالم ڈھانے کا جواز فراہم کررہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام سے زیادہ فلسطینی عوام کا دکھ اور درد کوئی دوسرا بہتر طور پر نہیں سمجھ سکتا ، کہیں بھی کشمیری عوام خود سرکاری دہشت گردی کی سب سے زیادہ شکار ہیں اور یہ قوم روز قتل و غارت ، مظالم ، تشدد ، ماردھاڑ کا سامنا کررہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ مسئلہ فلسطین اور مسئلہ کشمیر میں اس لحاظ میں بہت حد تک مماثلت ہے کیونکہ یہ دونوں مسائل گزشتہ کئی دہائیوں سے ان دونوں خطوں کے عوام کیلئے دکھ اور کرب کا باعث بنے ہوئے ہیں اور ان مسئلوں کے حل کے تئیں اقوام متحدہ بالخصوص عالم اسلام نے جو طرز عمل اختیار کیا ہے وہ حد درجہ افسوسناک ہے یہی وجہ ہے کہ ان دونوں خطوں میں قابض افواج کو نہتے عوام کے قتل و غارت کی چھوٹ ملی ہوئی ہے اور وہ من مانے طریقوں سے نہتے عوام کو اپنے تشدد اور بربریت کا نشانہ بنا رہے ہیں۔میرواعظ نے عالمی برادری اور مسلم امہ سے مخلصانہ اپیل کی کہ وہ فلسطینی اور کشمیری عوام پر ہو رہے مظالم کے خاتمے کیلئے اپنا ذمہ دارانہ کردار ادا کریں اور اسرائیل اور بھارت نے جو جارحیت کا راستہ اپنا رکھا ہے انہیں اس سے باز رکھنے کیلئے اپنا اثر و رسوخ استعمال کریں۔لبریشن فرنٹ چیئرمین محمد یاسین ملک نے فلسطین میں قتل عام کو عالمی برداری کی مدد سے جاری نسل کشی سے تعبیر کیا ہے۔انہوں نے اسرائیل کی جانب سے فلسطین میں کئے گئے قتل عام کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ اس قتل عام کو جو چیز اور بھی زیادہ قبیح اور دلدوز بناتی ہے وہ عالمی برادری خاص طور پر امریکہ کا سفاکانہ طرز عمل ہے جس نے اسرائیل کی سیکورٹی کے نام پراس قتل عام کو جائز ٹھہرانے کا گناہ کیا ہے۔انہوں نے سوال کیا کہ نہتے بزرگ و جوان و خواتین اور شیر خوار بچے کیسے اور کیونکر اسرائیل کی سیکورٹی کیلئے خطرہ بن سکتے ہیں اور کب تک امریکہ اور عالمی برادری انسانوں خاص طور پرمسلمانوں کی اس نسل کشی اور بے حسی کی مدد کرتے رہیں گے؟ یاسین ملک نے کہا کہ ٹھیک اسی طرح عالمی برادری جموں کشمیر مسئلے اور خاص طور پر یہاں جاری قتل و غارت گری پر بھی مجرمانہ خاموشی اختیار کئے ہوئے ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ دوہرا معیار اور اقتصادی معاملات اور متعصبانہ رویوںپرمبنی پالیسیاں مرتب کرنے کا سلسلہ ہماری دنیا کوبدترین جگہ بنارہا ہے جہاں انسان تو آباد ہیں لیکن انسانیت بہت تیزی کے ساتھ زائل و ضائع ہورہی ہے۔مسلم لیگ نے اسرائیلی حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے عصر حاضر کی جمہوری تاریخ کا ’’ قتل عام‘‘ قرار دیا ہے۔ لیگ ترجمان سجاد ایوبی نے کہا کہ اس طرح کا ظلم آج کے دور میں چشم فلک نے کبھی بھی نہیں دیکھا ہے جب معصوم بچوں سے لے کر معذور اور انسانوں تک کے جسموں کو چھیتڑوں میں اڑایا جاتا ہے اور اقوامِ عالم و انسانی حقوق کے عالمی چیمپئن بسرو چشم اس کا مشاہدہ کر رہے ہیں لیکن مسلمان دشمنی کی ضد اور عناد میں ان کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی ہے بلکہ خونِ مسلم کو بے دریغ ارزاں ہوتے دیکھ کر یہ انتہائی مسرت کا اظہار کرتے ہیں ۔ سجاد ایوبی نے کہا کہ جس طرح فلسطینی مسلمانوں کا قتل عام کیا جارہا ہے اور ان کی بستیوں کو آگ و آہن کے ذریعے راکھ کے ڈھیر میں تبدیل کیا جارہا ہے اسے دیکھ کر عالم اسلام کی آنکھیں کھل جانی چاہیے اور انھیں اتحاد و اتفاق کے ہتھیار سے لیس ہو کر اور اپنے اپنے حقیر مفادات کو چھوڑ کر پوری دنیا کے مسلمانوں کی حفاظت کا بندوبست کرنا چاہیے مگر اس کے برعکس عالم اسلام کے حکمران خوابِ خرگوش کی نیند میں پڑ کر بے کس و بے بس مسلمانوں کے تئیں غفلت شعاری کا شکار ہیں یہی وجہ ہے کہ آج پوری دنیا کے اندر مسلمان غیروں کے ظلم و ستم کی چکی میں پس رہے ہیں کیونکہ وہ یہ جانتے ہیں کہ ان کا کوئی ہمدرد و مددگار نہیں ہے جس کا دل ان کی مظلومیت کو دیکھ کر تڑپتا۔مسلم لیگ کے ایک اور دھڑے کے چیئرمین مشتاق الاسلام نے رنج کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اور اسرائیل نے مغربی طاقتوں کی شہہ پر فلسطینی عوام پرہلاکت خیز جنگ تھوپ کر مسلمانوں کے قتل عام کا ایک جواز ڈھونڈا ہے۔انہوں نے اپنے ایک بیان میں امریکہ اور اسرائیل کو بدی کا مرکز قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ طاقتیں دنیاکے ہرکونے میں نہتے مسلمانوں کے قتل عام میں مشغول ہیں۔دختران ملت ترجمان رفعت فاطمہ نے امریکی سفارتخانے کی یرو شلم منتقلی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ مسلمانوں کو تہہ تیغ کرنے سے گریز نہیں کرتا ہے۔انہوں نے آسیہ اندرابی، جنرل سیکریڑی ناہیدہ نسرین ،پرسنل سیکریٹری صوفی فہمیدہ اور دیگر دو معصوم بچیوں کی ضمانت کو طول دینے پر انتہائی غم و غصے کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا کہ آسیہ اندرابی مختلف بیماریوں میں مبتلا ہونے کی وجہ سے مزید بیمار ہوگئی ہیںاور انہیں دوائیاں بھی فراہم نہیں کی جا رہی ہیں۔انجمن شرعی شیعیان کے سربراہ اور سینئر حریت رہنما آغا سید حسن نے اسرائیل کی فوجی کارروائی پر شدید رد عمل ظاہر کرتے ہوئے اسے انسانی تاریخ کا ایک اور سیاہ باب قرار دیا۔انہوں نے فلسطینی عوام پر بلا جواز فائرنگ کو فلسطینی عوام کی نسل کشی سے تعبیر کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ اس قتل عام کی ذمہ داری براہ راست اسرائیلی غاصب حکومت اور اس کی پشت پناہی کرنے والی ٹرمپ انتظامیہ پرعائد ہوتی ہے جس نے اسرائیل کوفلسطینیوں کے قتل عام کی کھلی چھوٹ دے رکھی ہے اور اس سلسلہ میں کسی بھی آزادانہ انکوائری کی اجازت نہیں دیتی۔ انہوں نے امریکہ کے سفارتخانہ کو یروشلم منتقل کرنے کی کاروائی کو انتہائی اشغال انگیز قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی ۔ اتحاد المسلمین نے معصوم فلسطینی عوام پر اسرائیلی حملے کی مذمت کرتے ہوئے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مظلوم فلسطینی عوام کو تحفظ دیں۔تنظیم کے سربراہ مولانا محمد عباس انصاری نے فلسطینیوں کی مظلومانہ شہادت پر غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانان عالم اسرائیل کی جارحیت پر مزید خاموش نہیں رہ سکتے۔ انہوں نے حالیہ سرائیلی بربریت کو ناقابل برداشت قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی بربریت بین الاقوامی اصولوں اور انسانی حقوق کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے جس پر اقوام متحدہ کی خاموشی مجرمانہ فعل ہے۔ انصاری نے کہا کہ اسرائیل ایک غاصب صیہونی ریاست ہے اور اس غاصب ریاست کو کسی بھی صورت میں قبول نہیں کیا جائے گا۔ پیپلز لیگ کے چیئرمین ایڈوکیٹ بشیر احمد طوطا اور سینئر رہنما حاجی فاروق وانی نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں فلسطین میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں مظلوم فلسطینیوں کے قتل عام کی مذمت کرتے ہوئے اپنے رنج و غم کا اظہار کیا۔دونوں رہنماؤں نے کہا کہ مسئلہ فلسطین اور کشمیر مظلومیت اور تاریخی اعتبار سے آپس میں کافی مماثلت رکھتے ہیں اور دونوں اقوام پچھلے کم و بیش سات دہائیوں سے اپنے جائز مطالبات کو لے کر برسرپیکار ہونے کے ساتھ ساتھ ظلم و جبر اور ماورائے عدالت قتل و غارت گری کا شکار بنائے جارہے ہیں ۔ تحریک کشمیر کے صدر محمد موسیٰ نے انسانی حقوق کے علمبرداروں اور جمہوریت کے دعویداروں سے کہا ہے کہ آج اُن کی زبانیں خاموش کیوں ہیں۔انہوں نے اقوام متحدہ کے رول کو منافقانہ اور مسلم دشمن قرار دیا۔ لبریشن فرنٹ (ح) چیئرمین جاوید احمد میراور اسلامک پولٹیکل پارٹی چیئرمین محمد یوسف نقاش نے ایک مشترکہ بیان میںمعصوم فلسطینیوں کو جاں بحق کرنے پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں سے زیادہ کون اُن کے درد وکرب کو سمجھ سکتا ہے۔ووئس آف وکٹمز کے کوارڈی نیٹر عبدالرئوف خان نے نہتے فلسطینیوں پر اسرائیلی حملے کو انسانی تاریخ کا سب سے دردناک اور سیاہ باب قرار دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ فلسطین میں قتل و غارت گری کو دیکھ کر جمہوریت اور امن کی دہائی دینے والے آج اس طرح خاموشی اختیار کی ہے جیسے انہیں سانپ سونگھ گیا ہو۔انہوں نے ایمنسٹی انٹرنیشنل ،ہیومن رائٹس واچ اور دیگر معتبر اداروں سے فوری مداخلت کی اپیل کی ہے۔ محاذآزادی کے ایک دھڑے کے صدر محمد اقبال میر اور نائب صدر قطب عالم نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں اسرائیلی حملے کوانسانی حقوق کی بدترین دہشت گردی قرار دیا ہے۔ انہوں نے دنیا کے تمام امن اور انصاف پسند ممالک سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور اس حساس معاملے میں مداخلت کریں ۔