یواین آئی
بارسلونا// عرب ممالک اور یورپی یونین (ای یو) نے اسپین میں فلسطین اور اسرائیل تنازع کے حوالے سے ہونے والی میٹنگ میں اتفاق کیا ہے۔یورپی یونین کے خارجہ امور کے سربراہ جوزپ بوریل نے یہاں ایک نیوز کانفرنس کو بتایا کہ یورپی یونین کے تمام اراکین اور بارسلونا میں بحیرہ روم کے ممالک کے اجلاس کے تقریباً تمام شرکاء نے فلسطین اور اسرائیل کے درمیان حل کی ضرورت پر اتفاق کیا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی (پی اے) کو زیادہ سے زیادہ قانونی حیثیت حاصل کرنے اور اپنے کام کاج کو بہتر بنانے کے لیے جلد از جلد انتخابات کرانا چاہیے، کیونکہ یہ غزہ کی مستقبل کی قیادت کے لیے واحد ‘قابل عمل حل’ ہے، جسے اس وقت حماس چلا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ میرا ماننا ہے کہ یہ واحد قابل عمل حل ہے لیکن یہ تبھی قابل عمل ہو گا جب عالمی برادری اس کی حمایت کرے۔ “ورنہ، ہم طاقت کا خلا دیکھیں گے، جو ہر قسم کی پرتشدد تنظیموں کے لیے زرخیز زمین ہو گا۔”فلسطینی وزیر خارجہ ریاض المالکی نے یہ بات بارسلونا میں یورپی، شمالی افریقی اور مشرق وسطیٰ کے ممالک کے 43 رکنی گروپ برائے بحیرہ روم کی یونین کے اجلاس کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ 2007 میں حماس کے ساتھ اقتدار کی جنگ میں وہ غزہ پٹی کا کنٹرول کھو دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم ہر وقت وہاں رہے ہیں، ہمارے پاس 60 ہزار سرکاری ملازمین ہیں۔