امریکہ اور اسرائیل نے مخالفت کی
یواین آئی
نیویارک// اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے ایک قرارداد منظور کی جس میں نیویارک اعلامیہ کی توثیق کی گئی، جو فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے اور اسرائیل فلسطین تنازع کے دو ریاستی حل کو آگے بڑھانے کی ایک کڑی ہے ۔یہ قرارداد، جس کا باضابطہ عنوان ’’فلسطین کے مسئلے کے پرامن حل اور دو ریاستی حل کے نفاذ پر نیویارک اعلامیہ کی توثیق‘‘ ہے، 142 ووٹوں کے ساتھ منظور ہوئی، جبکہ 10 ووٹ مخالفت میں اور 12 غیر جانبداررہے۔یہ بل فرانس اور سعودی عرب کی جانب سے پیش کیا گیا تھا، اور جولائی میں نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں منعقدہ ایک بین الاقوامی کانفرنس کے دوران 17 رکن ممالک نے اس پر دستخط کیے تھے۔فرانس کے اقوام متحدہ میں مستقل نمائندے جیروم بونافونٹ نے کہا،’’یہ اعلامیہ 28 سے 30 جولائی 2025 کو نیویارک میں ہونے والی کانفرنس کے دوران کی گئی کوششوں کا نتیجہ ہے اور اسے ورکنگ گروپس کے 17 شریک صدور کے تعاون سے تیار کیا گیا۔ یہ اعلامیہ دو ریاستی حل کے نفاذ کے لیے ایک واحد روڈ میپ پیش کرتا ہے۔‘‘فلسطین کے نمائندے منصور نے ان تمام ممالک کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے اعلامیہ کی حمایت کی، اور کہا،’’جو امن چاہتے ہیں، زندگیاں بچانا چاہتے ہیں آئیں اور ہمارے ساتھ شامل ہوں۔‘‘اسرائیل اور امریکہ نے اس قرارداد کی مخالفت کی۔ اسرائیل کے اقوام متحدہ میں سفیر ڈینی ڈینن نے کہا،’’اس نام نہاد اعلامیہ کی توثیق امن قائم کرنے کی سنجیدہ کوشش نہیں ہے۔‘‘امریکی نمائندہ مورگن اورٹیگس نے کہا کہ اس متن نے جنگ کے خاتمے کے لیے سنجیدہ سفارتی کوششوں کو نقصان پہنچایا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اس نے حماس کو تقویت دی ہے اور امن کے امکانات کو نقصان پہنچایا ہے۔