سرینگر//ایڈوینچر ٹور اینڈ ٹریول آپریٹرس ایسوسی ایشن آف کشمیر نے سرینگر جموں شاہراہ کے لگاتار بند رہنے اور سرینگر اور دیگر شہروں کے درمیان بار بار فضائی رابطہ منقطع ہوجانے پر برہمی کااظہار کیا ہے ۔ایک بیا ن میں ایسوسی ایشن نے کہا کہ سرینگر جموں سڑک جو کشمیر وادی کو بھارت کے دیگر حصوں سے ملاتی ہے، کا باربار بند ہوجانا سرمائی سیاحت کیلئے نامہربان ثابت ہورہا ہے ۔ ایڈوینچر ٹور اینڈ ٹریول آپریٹرس ایسوسی ایشن آف کشمیر کے صدر رئوف ترمبو نے کہا کہ جنوری میں اچھی خاصی برف باری کے بعد سرمائی سیاحت کی اچھی شروعات ہوئی اور گلمرگ میں سیاح برف اور منجمند برف پر اسکیٹنگ اور اسکینگ سے لطف اندوز ہوئے۔ہمیں اپنے ملکی اور غیر ملکی ہم کاروں سے مصدقہ بکنگس ملنے شروع ہوگئے لیکن سرینگر جموں شاہراہ کی دیکھ ریکھ نہ ہونے سے اس کے بار بار بند اور سرینگراور دیگر شہروں کے درمیان پروازیں باربار منسوخ ہوجانے کے بعد ہمیں آخری لمحات پر بکنگس منسوخ ہوئیں جس کی وجہ سے انڈسٹری کو کافی نقصان ہوا۔ انہوں نے مزیدکہا کہ متعدد سیاح جموں یا دہلی کے ہوائی اڈوں پر درماندہ ہو گئے اور فضائی کمپنیوں نے اُنہیں اگلی پروازیا کسی اضافی پروازمیں اگلے روز سرینگر لیجانے سے انکار کیا بلکہ انہیں یہ متبادل پیش کیا کہ وہ چار یا پانچ روزبعدسفر کرسکتے ہیں اس سے کشمیر آنے والے ان سیاحوں کی پریشانیاں مزید بڑھ گئیں ۔ ایسوسی ایشن کے ممبران نے کشمیر وادی تک پروازیں چلانے والی فضائی کمپنیوں کے رویہ پر مایوسی کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان فضائی کمپنیوں نے مشکل اوقات میں تعاون دینے سے انکار کیا جب اس کی اشد ضرورت تھی ۔یہ بھی سچ ہے کہ یہ کمپنیاں اس سیکٹر میں اس روٹ پر کثیر منافع کماتی ہیں جب یہاں سیاحتی سیزن عروج پر ہوتا ہے ۔ایسوسی ایشن نے گورنر سے اپیل کی کہ وہ سرینگر جموں شاہراہ کو ہر موسم کیلئے سازگار سڑک بنانے کے اقدام کریںتاکہ جو سیاح کشمیر سڑک کے ذریعے آنا چاہتے ہوں ،انہیں کسی مشکل کا سامنانہ ہو۔انہوں نے فضائی کمپنیوں کو بھی جوابدہ بنانے پرزوردیا۔