سرینگر //باغبانی کے وزیر سید بشارت بخاری نے جموں وکشمیر پبلک سیفٹی( ترمیمی) آرڈیننس2017 تیار کئے جانے کی ستائش کرتے ہوئے کہا ہے کہ غیر معیاری ادویات اور کھادوں کی فروخت اور سپلائی میں ملوث افراد کے خلاف کاروائی کرنے والے آرڈیننس سے اس غیر قانونی کام میں ملوث افراد کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جاسکے گی۔وزیر موصوف نے کہا کہ ریاست میں غیر معیاری جراثیم کُش ادویات اور کھادوں کی نقل و حمل، فروخت، سٹاکنگ، تقسیم کاری جے کے پبلک سیفٹی ایکٹ1978 کے مختلف مدوں کی رو سے قابلِ سزا جُرم ہے۔انہوں نے کہا کہ اس غیر قانونی کام میں ملوث افراد کو پی ایس اے کے تحت سزا دینے کو کابینہ نے ماہ اگست میں منظوری دی۔ انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ اس لئے لیا گیا کہ غیر معیاری جراثیم کُش ادویات اور کھادوں کی فروخت سے نہ صرف باغبانی اور زرعی سیکٹر کو نقصان پہنچ رہا تھا بلکہ اس کے اقتصادی منظرنامے اور عوامی صحت پر بھی منفی اثرات مرتب ہورہے تھے۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے ریاست میں باغبانی شعبہ¿ کو ترقی کی بلندیوں تک لے جانے کے لئے ایک جامع پروگرام ہاتھ میں لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ متعلقہ محکمہ ریاست میں جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کار لاتے ہوئے کئی ایسے اقدامات کر رہا ہے جس سے میوو¿ں کی مقدار اور معیار میں بہتری ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ ہارٹی کلچر پالیسی وجود میں لائی جارہی ہے جو اس سیکٹر میں اگلے25 سے30 برس کے لئے ایک ویثرن دستاویز کا کام انجام دے گی۔