سرینگر//ریاستی عدالتِ عالیہ نے ریاست میں سرکاری رہائش گاہوں میں غیر قانونی طور قیام پذیر افرادسے کہا ہے کہ وہ یہ رہائش گاہیں خالی کریں ۔ جسٹس علی محمد ماگرے پر مشتمل ایک سنگل بنچ نے محمد یاسین شاہ بنام سرکار وغیرہ معاملے پر فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے ’’ ڈائریکٹر اسٹیٹس جے اینڈ کے گورنمنٹ اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ سرکاری رہائش گاہوں میں غیر قانونی طور قیام پذیر افراد ان رہائش گاہوں کو خالی کرتے ہیں اور وہ اس سلسلے میں اپنی رپورٹ دیں گے ‘‘ ۔ ہائی کورٹ نے ڈائریکٹر اسٹیٹس کی جانب سے عدالت کو فراہم کی گئی اُن افراد کی فہرست ،جو سرکاری رہائش گاہوں میں غیر قانونی طور رہ رہے ہیں ، کے سلسلے میں کہا ہے کہ رجسٹرار جوڈیشل انہیں جموں اور سرینگر میں اپنے مکانوں کے سلسلے میں تفصیلات فراہم کرنے کیلئے نوٹس جاری کریں گے ۔ عدالت نے کہا ہے کہ وکلاء کو سُننے کے بعد یہ بات ضروری بن گئی ہے کہ ڈائریکٹر اسٹیٹس سے مختلف صورتوں میں دستیاب سرکاری رہائش گاہوں کے بارے میں تفصیلات حاصل کی جائیں ۔ عدالت نے وزراء ، موجودہ اور سابق ججوں ، پولیس اور سول انتظامیہ کے افسروں ، موجودہ اور سابق ارکانِ اسمبلی اور زیر حفاظت افراد کے علاوہ صحافیوں کو اقامتی سہولیات فراہم کرنے کے قواعد و ضوابط کے بارے میں بھی تفصیلات طلب کی ہیں ۔ عدالت نے کہا ہے کہ رجسٹرار جوڈیشل اس سلسلے میں جاری کئے گئے حکمنامے کی ایک کاپی ریاست کے چیف سیکرٹری کو بھیجیں گے ۔ معاملے کی اگلی سماعت 6 ستمبر 2018 کو ہو گی ۔