راجوری //ویجی لینس آرگنائزیشن جموں کی طرف سے راجوری میں غیر قانونی طور پر چل رہے نرسنگ ہومز اور کلینکل لیبارٹریوں کو بندکئے جانے کے بعد ان مراکز کو چلانے والے محکمہ صحت کے افسران عوام کی شدید تنقید کی زد میں آئے ہیں اور لوگوں کا مطالبہ ہے کہ برسوں تک مجرمانہ خاموشی اختیار کئے جانے پر تحقیقات کرائی جائے ۔اس حوالے سے کشمیر عظمیٰ سے بات کرتے ہوئے کئی مقامی لوگوںنے کہاکہ یہ ذمہ داری محکمہ صحت کی تھی کہ وہ غیر قانونی طور پر کام کرنے والے ملازمین اور افسران کے خلاف کارروائی کرتالیکن اس نے ایسا نہیں کیا اور مجرمانہ خاموشی اختیار کئے رکھی ۔ان کاکہناتھاکہ راجوری میں تعینات محکمہ کے افسران غیر قانونی طور پر چل رہے مراکز کا معائنہ کرنے میں یاتو ناکام رہے یاپھر سب کچھ جانتے ہوئے بھی انہوںنے خاموشی اختیار کرلی اور یہی وجہ ہے کہ کئی برس تک یہ مراکز غیر قانونی طور پر کام کرتے رہے ۔سماجی کارکن یوگیش شرما کاکہناہے کہ ویجی لینس کی کارروائی محکمہ صحت کیلئے باعث شرم ہے کہ ان کے علاقے میں باہر سے ایک ٹیم نے آکرغیر قانونی طور پر چل رہے مراکز کو بند کرایا۔شرما کاکہناتھاکہ کیا محکمہ صحت کے افسران برسوںسے خواب غفلت میں تھے یاپھر ان کا بھی ان غیر قانونی مراکز میں کچھ ہاتھ تھا ،اب دیکھنے والی بات یہ ہوگی کہ اس حوالے سے وزیر صحت بالی بھگت کو تحقیقات کرکے کوئی کارروائی کریںگے یاپھر وہ بھی خاموش تماشائی کا کردار ادا کریںگے ۔کمل کشور نامی شہری کاکہناہے کہ راجوری میں گزشتہ روز بند کئے گئے تمام مراکز کئی برسوںسے چلتے آرہے تھے جس سے یہ صاف ظاہر ہوتاہے کہ محکمہ اور ان مراکز کو چلانے والوں کے درمیان گہرا تعلق تھا ۔چندرکمار اور کپل شرما نامی شہری کاکہناہے کہ یہ بات باعث شرم ہے کہ معائنہ کے دوران یہ پایاگیاکہ ہڈیوں کے امراض کا ایک معروف ڈاکٹر بھی پرائیویٹ مرکز چلارہاہے اور وہاں پر سرکاری ملازم کو ڈیوٹی کے اوقات کے دوران کام کرتے پایاگیا۔مقامی لوگوں نے مانگ کی ہے کہ راجوری میں طبی نظام کو اوپر سے لیکر نیچے تک تبدیل کیاجائے اوراس حوالے سے مثبت کارروائی عمل میں لائی جائے ۔یہاں یہ با ت قابل ذکر ہے کہ گزشتہ روز ویجی لینس کی طرف سے اچانک کئے گئے معائنہ کے دوران سٹار نرسنگ ہوم ، 24ہاور چائلڈ کیئر کلینک ، ایم ایف ڈائیگناسٹکس، ایم /ایس نیو ہیلتھ کیئر لیب (آپریشن تھیٹر ،کلینکل لیب ،ایکسرے یونٹ)،ڈاکٹر نثار سرجیکل ہسپتال (کلینکل یونٹ ،ایکسرے یونٹ ، آلٹراسائونڈ )،الفیض سرجیکل کلینک (ایکسرے یونٹ)اورایم/ایس ہیلتھ کیئر سرجیکل کلینک کو بندکیاگیاجو غیر قانونی طور پر چلائے جارہے تھے۔ تاہم حیران کن بات یہ سامنے آئی کہ الفیض سرجیکل کلینک راجوری چلانے والا ڈاکٹر محمد سلام ضلع ہسپتال راجوری میں ہڈیوں کے امراض کا ڈاکٹر ہے ۔اسی طرح سے ایک سرکاری ملازم محمد اسلم ولد فضل حسین ساکن درہال جو بیسک ہیلتھ ورکر کے طور پر ضلع ہسپتال میں تعینات ہے ، کو اسی کلینک میں ڈیوٹی کے اوقات میں کام کرتے ہوئے پایاگیا۔چیف میڈیکل افسر راجوری ڈاکٹر سریش گپتا کاکہناہے کہ وہ ڈیوٹی کے اوقات میں پرائیویٹ مراکز میں کام کرنے والے ملازمین کے خلاف سخت کارروائی کرنے جارہے ہیں ۔