نیوز ڈیسک
نئی دہلی // سال 2021 میں غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ (یو اے پی اے) کے تحت ملک بھر میں سب سے زیادہ مقدمات جموں و کشمیر میںدرج ہوئے۔ نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کی تازہ ترین رپورٹ میں اس بات کا انکشاف کیا گیا ہے، 2019میں یو اے پی اے کے تحت 255کیس درج کیے گئے، اس کے بعد 2020 میں 287اور 2021میں 289کیس درج ہوئے۔ملک بھر میں یو اے پی اے کے تحت 814کیس درج کیے گئے، جن میں جموں و کشمیر میں 289، منی پور میں 157، آسام میں 95، جھارکھنڈ میں 86 اور اتر پردیش میں 83شامل ہیں۔ تاہم مہاراشٹر، لداخ اور دیگر20ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ایک بھی معاملہ درج نہیں ہوا۔
اعداد و شمار کے مطابق، جموں و کشمیر میں تشدد کے واقعات تمام آٹھ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں سب سے زیادہ ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مہاراشٹر میںتشدد کے مختلف نوعیت کے 8709 واقعات ہوئے جن میں 9635 افراد شامل تھے اور جموں و کشمیر میں 751 واقعات درج کیے گئے جن میں 831افراد شامل تھے۔ 346اراضی اور جائیداد کے تنازعات ، 136پولیس اہلکاروں اور دیگر سرکاری ملازمین پر حملوں اور 107دیگر کارروائیوں کے لیے درج کیے گئے ہیں۔ جموں و کشمیر میں ریاست کے خلاف جرائم کے 300مقدمات درج کیے گئے اس کے علاوہ عوامی امن کے خلاف جرائم کے 781مقدمات درج کیے گئے ہیں جن میں 867 افراد شامل ہیں۔