عظمیٰ ویب ڈیسک
واشنگٹن/امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ توقع کرتے ہیں کہ ایک امریکی تعاون سے تشکیل دی گئی بین الاقوامی سیکیورٹی فورس (آئی ایس ایف) جلد ہی غزہ میں تعینات ہوگی، جو اسرائیل کی دو سالہ جنگ کے بعد وہاں امن قائم کرے گی ٹرمپ نے کثیر الاقومی فورس جو کہ غزہ میں تعینات ہوگی کا حوالہ دیتے ہوئے شام وائٹ ہاؤس میں وسطی ایشیائی رہنماؤں کے ساتھ ایک تقریب میں کہا یہ بہت جلد ہوگا، اور غزہ کے حالات بہت اچھے ہو رہے ہیں۔
امریکہ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے رکن ممالک کو ایک مسودہ پیش کیا ہے جس کا مقصد ٹرمپ کے 20 نکاتی غزہ امن منصوبے کو مضبوط بنانا ہے، جس میں آئی ایس ایف کی منظوری بھی شامل ہے۔امریکی مشن کے ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکی سفیر مائیک والٹز نے سلامتی کونسل کے 10 منتخب اراکین اور کئی علاقائی شراکت داروں ترکیہ، مصر، قطر، متحدہ عرب امارات، اور سعودی عرب کو اس بل سے آگاہی کرائی ہے۔اس بل پر رائے دہی کے لیے تاحال کوئی تاریخ مقرر نہیں کی گئی۔
امریکی بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ بل امن منصوبے کے دائرہ کار میں بین الاقوامی استحکام فورس کو اختیارات دینے سے تعلق رکھتا ہے۔سفارتی ذرائع کے مطابق، کئی ممالک نے آئی ایس ایف میں شرکت کی خواہش ظاہر کی ہے لیکن وہ فلسطینی علاقے میں فوج بھیجنے سے پہلے سلامتی کونسل کے مینڈیٹ پر ُمصر ہیں۔امریکی ترجمان نے کہا،صدر ٹرمپ کی جرات مندانہ قیادت کے تحت، امریکہ، بلا مقصد بات چیت کی بجائے اقوام متحدہ میں ایک بار پھر نتائج حاصل کرے گا۔
بین الاقوامی فورس کی تشکیل 10 اکتوبر کو اسرائیل اور حماس مزاحمتی گروپ کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کا ایک اہم عنصر ہے۔معاہدے کے تحت، فوجیوں کو بنیادی طور پر عرب اور مسلم ممالک سے لیا جائے گا اور غزہ میں تعینات کیا جائے گا تاکہ اسرائیلی فوج کے انخلا کے دوران سیکیورٹی کی نگرانی کی جا سکے۔خبر رساں ایجنسی وفا کے مطابق غزہ پر بات چیت جاری ہے تو اسرائیلی افواج نے جمعرات کی صبح مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر جنین کے مغرب میں واقع قصبے الیامون میں ایک فوجی کاروائی میں ایک 15 سالہ فلسطینی لڑکے کو شہید کر دیا ہے۔
غزہ کے لیے بین الاقوامی سلامتی فورس بہت جلدتعینات کی جائے گی:ٹرمپ