یو این آئی
غزہ //الجزیرہ عربی کے 28 سالہ معروف نمائندے انس الشریف نے موت سے کچھ دیر قبل ایک ایکس پوسٹ مٰیں لکھا کہ اسرائیل نے غزہ شہر کے مشرقی اور جنوبی حصوں پر شدید اور مسلسل بمباری، جسے ‘فائر بیلٹس’ کہا جاتا ہے ، شروع کر دی ہے ۔ان کی جانب سے شیئر کردہ آخری ویڈیو میں اسرائیلی میزائلوں کی شدید گولہ باری کی گرج سنائی دیتی ہے جبکہ تاریک آسمان نارنجی روشنی سے روشن ہو رہا ہوتا ہے ، انہوں نے لکھا کہ ‘بلا تعطل بمباری جاری ہے ، گزشتہ 2 گھنٹے سے غزہ شہر پر اسرائیلی جارحیت میں شدت آ گئی ہے ’۔انس الشریف کی شہادت کے بعد رواں سال 6 اپریل کو لکھا گیا ان کا آخری پیغام پوسٹ کیا گیا، انس الشریف نے کہا کہ ‘یہ میری وصیت اور میرا آخری پیغام ہے ، اگر یہ الفاظ تم تک پہنچیں تو جان لو کہ اسرائیل مجھے قتل کرنے اور میری آواز خاموش کرنے میں کامیاب ہو گیا ہے ’۔انہوں نے لکھا کہ ‘اللہ جانتا ہے کہ میں نے اپنی پوری کوشش اور تمام قوت صرف کی تاکہ اپنے لوگوں کا سہارا اور آواز بن سکوں، جب سے میں نے جبالیا پناہ گزین کیمپ کی گلیوں اور کوچوں میں آنکھ کھولی، میری امید تھی کہ اللہ میری زندگی کو طول دے تاکہ میں اپنے اہل خانہ اور عزیزوں کے ساتھ اپنے اصل قصبے ، مقبوضہ عسقلان لوٹ سکوں، لیکن اللہ کی مرضی مقدم ہے اور اس کا فیصلہ اٹل ہے ’۔انہوں نے مزید لکھا کہ ‘میں فلسطین کو تمہارے سپرد کرتا ہوں جو مسلم دنیا کا تاج ہے ، دنیا کے ہر آزاد انسان کی دھڑکن ہے ، میں اس کے عوام اور اس کے مظلوم و بے گناہ بچوں کو تمہارے سپرد کرتا ہوں جنہیں نہ خواب دیکھنے کا وقت ملا اور نہ ہی امن و سلامتی میں جینے کا، ان کے معصوم جسم اسرائیلی بموں اور میزائلوں کے ہزاروں ٹن وزن تلے کچلے گئے ، ٹکڑے ٹکڑے ہو کر دیواروں پر بکھر گئے ’۔