یو این آئی
واشنگٹن//امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ غزہ کو خریدنے اور اس کی ملکیت کے لیے پرعزم ہیں، لیکن وہ جنگ سے تباہ شدہ زمین کے کچھ حصوں کو مشرق وسطیٰ کی دیگر ریاستوں کی طرف سے دوبارہ تعمیر کرنے کی اجازت دے سکتے ہیں۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ گفتگو نیشنل فٹ بال لیگ سپر باؤل چیمپیئن شپ میں شرکت کے لیے نیو اورلینز جاتے ہوئے اپنے طیارے ‘ایئر فورس ون’ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔امریکی صدر نے کہا کہ ‘میں غزہ کو خریدنے اور اس کا مالک بننے کے لیے پرعزم ہوں، جہاں تک اس کی تعمیر نو کا تعلق ہے تو ہم اسے مشرق وسطیٰ کی دوسری ریاستوں کو دے سکتے ہیں تاکہ اس کے کچھ حصوں کی تعمیر کی جا سکے ، دوسرے لوگ ہماری سرپرستی میں ایسا کر سکتے ہیں لیکن ہم اس کی ملکیت حاصل کرنے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہیں کہ حماس واپس نہ آسکے ’۔انہوں نے کہا کہ ‘ وہاں واپس جانے کے لیے کچھ بھی نہیں ہے , یہ جگہ انہدام کی جگہ ہے ، بقیہ جگہ کو مسمار کر دیا جائے گا، سب کچھ تباہ ہو چکا ہے ‘۔ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ وہ کچھ فلسطینی پناہ گزینوں کو امریکا میں داخل ہونے کی اجازت دینے کے امکان کے لیے تیار ہیں، لیکن وہ اس طرح کی درخواستوں پر علیحدہ علیحدہ غور کریں گے ۔امریکی نشریاتی ادارے ‘سی این این’ کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر نے کہا کہ ‘میرے خیال میں فلسطینیوں یا غزہ میں رہنے والے لوگوں کو ایک بار پھر واپس جانے کی اجازت دینا ایک بڑی غلطی ہوگی اور ہم نہیں چاہتے کہ حماس واپس آئے ’۔انہوں نے مزید کہا کہ ‘غزہ کو ایک بڑی رئیل اسٹیٹ سائٹ کے طور پر سوچیں، اور امریکہ اس کا مالک بننے جا رہا ہے اور ہم آہستہ آہستہ بہت آہستہ آہستہ ایسا کریں گے ، ہمیں کوئی جلدی نہیں ہے ، ہم اسے تیار کریں گے ’۔رائٹرز کے مطابق حماس کے پولیٹیکل بیورو کے رکن عزت الرشک نے غزہ خریدنے اور اس کی ملکیت سے متعلق ٹرمپ کے تازہ ترین بیان کی مذمت کی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ‘غزہ ایسی جائیداد نہیں ہے جسے خریدا اور فروخت کیا جائے ، یہ ہماری مقبوضہ فلسطینی سرزمین کا اٹوٹ انگ ہے اور فلسطینی نقل مکانی کے منصوبوں کو ناکام بنائیں گے ’۔ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ میں رہنے والے فلسطینیوں کو مستقل طور پر بے گھر کرنے کی بات کہی ہے اور وہ ‘مشرق وسطیٰ کا ریویرا’ تشکیل دیں گے ۔انہوں نے گزشتہ ہفتے امریکا کی جانب سے غزہ پر قبضہ کرنے اور تعمیر نو کی بڑے پیمانے پر کوششوں میں شامل ہونے کا خیال پیش کیا تھا۔اقوام متحدہ کے مطابق حماس کے خلاف اسرائیل کی جنگ نے غزہ کے 90 فیصد باشندوں کو بے گھر کر دیا ہے ، جن میں سے کئی کو بار بار نقل مکانی کرنے پر مجبور کیا گیا ہے ۔
امریکی صدر اسرائیل کو الاسکا منتقل کر دیں:سعودی عرب
یو این آئی
ریاض//سعودی عرب کی شوریٰ کونسل کے رکن یوسف بن طراد الا صدون کا کہنا ہے کہ “اگر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ خطے میں امن، استحکام اور خوشحالی کے علمبردار بننا چاہتے ہیں تو وہ سب سے پہلے پیارے اسرائیلیوں کو الاسکا منتقل کر سکتے ہیں اور الحاق کے بعد انہیں گرین لینڈ میں آباد کر سکتے ہیں۔”سعودی عرب کے اخبار عکاظ کے لیے تحریر کردہ اپنے مضمون میں، صدون نے ، فلسطینیوں کو غزہ سے تیسرے ممالک میں جبری جلاوطنی کی تجویز پیش کرنے والے ڈونلڈ ٹرمپ کی مشرق وسطیٰ پالیسیوں اور اسرائیل اور اس کے اتحادی جو ان پالیسیوں کی حمایت کرتے ہیں، پر کڑی نکتہ چینی کی۔صدون نے ٹرمپ کی مشرق وسطیٰ کی پالیسیوں کو “غافلانہ ، ماہرانہ مشوروں اور بات چیت سے عاری اور یکطرفہ” قرار دیتے ہوئے تنقید کرتے ہوئے مزید کہا کہ “صیہونی اور ان کے اتحادی پریس دباؤ اور سیاسی چالوں کے ذریعے سعودی قیادت کو جوڑ نہیں سکتے ۔”غزہ میں فلسطینیوں کو عرب ممالک میں بھیجنے کی ٹرمپ کی تجویز کی مخالفت کرتے ہوئے ، صدون نے کہا: “امریکی پالیسی میں خودمختار زمینوں پر غیر قانونی قبضہ اور وہاں کے باشندوں کی نسلی صفائی شامل ہے ۔یہ اسرائیل کے نقطہ نظر سے مماثل ہیں اور بین الاقوامی قانون کے تحت انسانیت کے خلاف جرائم تصور کیے جاتے ہیں۔ “جس کسی نے بھی اسرائیل کے عروج اور ترقی کو دیکھا ہے وہ جانتا ہے کہ یہ منصوبہ صہیونی طبقے نے تیار کیا تھا اور اسے وائٹ ہاؤس میں اپنے اتحادی کو ڈائس سے پڑھنے کے لیے دیا گیا تھا۔”
اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 2فلسطینی خواتین جاں بحق
غزہ /یو این آئی/اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے میں کارروائی کے دوران دو خواتین کو ہلاک کردیا، جن میں سے ایک حاملہ خاتون تھیں۔فلسطین کی وزارت صحت نے بتایا کہ اسرائیل کی فوج نے مختلف علاقوں میں چھاپے مارے اور اسی دوران دو خواتین جاں بحق ہوگئیں۔وزارت صحت نے کہا کہ اسرائیلی فورسز نے مغربی بینک کے شمالی علاقے نور شمس میں 23 سالہ خاتون سندوس جمال محمد شیلابی کوہلاک کردیا، جو 8 ماہ کے حمل سے تھیں اور ان کا بچہ دنیا میں آنے سے پہلے ہی جان کھو بیٹھا۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ ہلاک ہونے والی خاتون کے شوہر زخمی ہوگئے ہیں اور ان کی حالت تشویش ناک ہے۔فلسطین کی سرکاری خبرایجنسی نے عینی شاہدین کے حوالے سے کہا کہ شیلابی اور ان کے شوہر پر اس وقت فائرنگ کی گئی جب وہ اپنے گھر سے باہر نکلنے کی کوشش کر رہے تھے۔وزارت صحت نے بتایا کہ ہلاک ہونے والی دوسری خاتون کی عمر 21 سال تھیں اور انہیں دوسرے واقعے میں ہلاک کردیا گیا ہے۔اسرائیلی فوج نے بیان میں کہا کہ ایک گھر میں اسلحہ برداروںکی موجودگی کے خدشے پر چھاپہ مارا اور مکینوں کو گھر چھوڑنے کی مہلت دی گئی تھی اور بتایا گیا کہ ہلاک ہونے والی خواتین گھروں سے باہر نہیں نکلیں اور زخمی ہوگئیں۔