یواین آئی
تل ابیب// اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کو اسرائیل کے تمام اعلیٰ سکیورٹی حکام نے خبردار کیا ہے کہ غزہ شہر پر قبضہ انتہائی خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔عرب خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کا ان وارننگز کے باوجود اصرار تھا کہ وہ فوجی کارروائی کی منظوری دیں تاہم حکام کا کہنا تھا کہ غزہ پر قبضہ بہت زیادہ وقت لے گا اور اس دوران قیدیوں کی زندگیاں شدید خطرے میں پڑ جائیں گی۔مزید یہ کہ شہر کو مکمل طور پر خالی نہیں کرایا جا سکے گا بلکہ انتظامیہ کو وہاں حکمرانی مسلط کرنا پڑے گی۔اسرائیلی نشریاتی ادارے کے مطابق نیتن یاہو کی زیرصدارت سکیورٹی کابینہ کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جو تقریباً 5 گھنٹے جاری رہا۔ اس اجلاس میں وزراء ، فوجی اور سکیورٹی کمانڈرز شریک تھے۔ اس کا ایجنڈا صرف غزہ پر قبضے کی تیاریوں پر مرکوز تھا۔رپورٹس کے مطابق یہ اجلاس اس وقت ہوا جب اسرائیلی وزیر اعظم کے اس منصوبے پر اندرونِ اسرائیل اور دیگر ممالک کی جانب سے شدید تنقید کا سلسلہ جاری ہے۔بعض مخالفین نے اسرائیل کے اندر اس اقدام کو ’’غیر دانشمندانہ مہم جوئی’’ قرار دیا ہے جو اسرائیلی فوجیوں کی زندگیاں خطرے میں ڈال سکتی ہے اور اس سے کوئی سیاسی فائدہ بھی حاصل نہیں ہوگا۔