غزہ// غزہ پٹی کے مرکز میں واقع نصرت پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی حملے میں تقریباً 13 خواتین اور بچے مارے گئے۔الجزیرہ کے نشریاتی ادارے نے اتوار کو بتایا کہ 7 اکتوبر 2023 کو فلسطینی تحریک حماس نے غزہ سے اسرائیل کے خلاف بڑے پیمانے پر راکٹ حملہ کیا اور سرحد کی خلاف ورزی کی، جس میں 1200 افراد ہلاک اور 240 کے قریب اغوا ہوئے۔ اسرائیل نے جوابی حملے شروع کیے، غزہ پٹی کی مکمل ناکہ بندی کا حکم دیا، اور حماس کے جنگجوؤں کو ختم کرنے اور یرغمالیوں کو بچانے کے بیان کردہ ہدف کے ساتھ فلسطینی سرزمین پر زمینی دراندازی شروع کی۔مقامی حکام نے بتایا کہ غزہ پٹی میں اب تک تقریباً 30,800 فلسطینی مارے جا چکے ہیں، جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین ہیں۔واضح رہے کہ 24 نومبر کو قطر نے اسرائیل اور حماس کے درمیان عارضی جنگ بندی اور کچھ قیدیوں اور یرغمالیوں کے تبادلے کے ساتھ ساتھ غزہ پٹی میں انسانی امداد کی تقسیم کے معاہدے کی ثالثی کی تھی۔ جنگ بندی میں کئی بار توسیع کی گئی اور یکم دسمبر کو یہ ختم ہوئی۔ حماس نے غزہ میں اب بھی 100 سے زائد یرغمال بنائے ہوئے ہیں۔
حماس جنگ کے مستقل خاتمے کے مطالبے پر قائم
غزہ/عظمیٰ نیوزڈیسک/ حماس تحریک کے ایک سینئر سیاسی عہدیدار نے کہا کہ حماس اپنے مطالبات پر قائم ہے۔ خاص طور پر غزہ میں جنگ کے مستقل خاتمے کے مطالبے پر قائم ہے۔ اسرائیل کے ساتھ ایک ایسے وقت میں اب بھی وسیع خلا موجود ہے جب مذاکرات کار جنگ بندی کے لیے دوبارہ مذاکرات شروع کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ اسرائیل اور حماس کے سخت موقف کی وجہ سے مذاکرات رک گئے۔العربیہ کے مطابق عرب مذاکرات کار آج ملاقات کر رہے ہیں اور اس سے پہلے کی بات چیت سے کہیں زیادہ مختصر جنگ بندی پر زور دینے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ اس میں رمضان کے آغاز میں لڑائی میں دو دن کے وقفے کی بھی بات کی جائے گی۔ حماس کے ایک سینئر عہدیدار حسام بدران نے امریکی وال سٹریٹ جرنل کو انٹرویو دیتے ہوئے خبردار کیا کہ مغربی کنارے اور القدس میں بدامنی بڑھے گی اور اس بات پر زور دیا کہ ان کی تحریک مذاکرات جاری رکھنے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے مذاکرات کے خاتمے کا اعلان نہیں کیا۔ ہم اس جنگ کو روکنے کے لیے سب سے زیادہ خواہشمند فریق ہیں۔حسام بدران جو دوحہ میں حماس کے دفاتر میں خطاب کر رہے تھے نے حماس کی شرائط بیان کیں۔ ان شرائط میں ایک مستقل جنگ بندی، شمالی غزہ میں بے گھر ہونے والے شہریوں کو اپنے گھروں کو واپس جانے کی اجازت، تمام کراسنگ سے مناسب امداد کی فراہمی، غزہ کی تعمیر نو کا منصوبہ، غزہ کی پٹی میں جنگ بندی اور فوج کا انخلا شامل ہیں۔