یو این آئی
غزہ//اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں بربریت کا سلسلہ جاری ہے ، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی بمباری سے ایک بے گھر فلسطینی خاندان کے 9 افراد سمیت مزید 30 سے زائد فلسطینی جاں بحق ہوگئے ۔ غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے شجاعیہ کے نزدیک ایک رہائشی بلاک کو مکمل طور پر تباہ کردیا گیا جبکہ مشرقی غزہ کے علاقے منصورہ پر ڈرون حملہ کیا گیا۔ عرب میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے ہزاروں بے گھر فلسطینیوں کو یورپی اسپتال اور خیمہ بستیاں خالی کرنے کی دھمکی کے بعد خان یونس سے ہزاروں بے گھر فلسطینیوں نے نقل مکانی شروع کردی ہے ۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ غزہ میں اب تک بے گھر ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 19 لاکھ تک پہنچ چکی ہے ۔جو در بدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔ دوسری جانب لبنانی حزب اللہ گروپ کے نائب رہنما نے کہا ہے کہ لبنان اسرائیل سرحد پر جنگ بندی کا واحد یقینی راستہ غزہ میں مکمل جنگ بندی ہے ۔ حزب اللہ کے نائب رہنما شیخ نعیم قاسم نے بیروت کے جنوبی مضافات میں گروپ کے سیاسی دفتر میں خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اگر غزہ میں جنگ بندی ہوتی ہے تو ہم بغیر کسی بات چیت کے رک جائیں گے ۔ قاسم نے کہا کہ اسرائیل-حماس جنگ میں حزب اللہ کی شرکت اس کے اتحادی حماس کے لیے ایک سپورٹ فرنٹ کے طور پر رہی ہے اور اگر جنگ رک جاتی ہے تو یہ فوجی حمایت باقی نہیں رہے گی۔
غربت و کسمپرسی کا گرداب ؔ| انسانوں کو نگلتا چلا جا رہا ہے :اقوام متحدہ
ایجنسیز
اقوام متحدہ// اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ غزّہ میں صرف انسانی بحران ہی نہیں غربت و کسمپرسی کا ایک گرداب بھی ہے جس میں انسان دھنستے چلے جا رہے ہیں۔اقوام متحدہ کے منتظم برائے انسانی امداد و تعمیرِنو ‘ سگرِڈ کاگ’ نے غزّہ میں سلامتی کونسل اراکین کے آپریشنوں کے بارے معلومات فراہم کی ۔کاگ نے کہا کہ 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی حملے غزّہ کے شہریوں کو دھکیلتے دھکیلتے موت کے دہانے تک لے آئے ۔ غزّہ کے حالات کو انسانی بحران ہی کہنا کافی نہیں ہے یہ حالات ایک گرداب ہیں۔ ایسا گرداب جو انسانوں کو نگل رہا ہے “۔انہوں نے کہا ہے کہ علاقے کا نظامِ صحت اور نظام ِتعلیم مکمل تباہ کر دیا گیا ہے ۔ شدید گرمی کی وجہ سے متعدی بیماریوں کے پھیلاو میں بھی تیزی دیکھنے میں آ رہی ہے ۔6 مئی کو رفح پر اسرائیلی حملوں کے بعد سے ایک لاکھ سے زائد اور پہلے سے ہی بے گھر شہریوں ایک بار پھر اپنے جگہ چھوڑنے پر مجبور کر دیا گیا ہے ۔
مغربی کنارے پر فضائی حملے | 4 فلسطینی شہری جاں بحق
یو این آئی
رام اللہ//شمالی مغربی کنارے کے شہر طولکرم میں نور شمس پناہ گزین کیمپ پر گزشتہ روزاسرائیلی فضائی حملے میں چار فلسطینی مارے گئے ۔ یہ اطلاع فلسطینی اور اسرائیلی ذرائع نے دی۔ فلسطینی سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ اسرائیلی جاسوس طیارے نے نور شمس پناہ گزین کیمپ کے مرکزی چوک میں نوجوانوں کے ایک گروپ کو میزائل سے نشانہ بنایا۔رام اللہ میں قائم فلسطینی وزارت صحت نے ژنہوا کو بھیجے گئے ایک پریس بیان میں کہا کہ فضائی حملے میں چار نوجوان مارے گئے ۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں تصدیق کی کہ اس نے نور شمس کیمپ پر حملہ کیا، اور دعویٰ کیا کہ اس نے ‘ایک سیل’ کو نشانہ بنایا جس کے بارے میں خیال کیا جاتا تھا کہ اس میں دھماکہ خیز مواد موجود تھا۔طولکرم کے گورنر مصطفیٰ نے اس بات کی مذمت کرتے ہوئے اسے “طولکرم اور مغربی کنارے میں شہریوں کے خلاف بڑھتی جارحیت اور جاری اسرائیلی جرائم” کے طور پر بیان کیا۔فلسطینی اور اسرائیلی ذرائع کے مطابق، یہ واقعہ اتوار کو نور شمس کیمپ میں ایک مکان پر اسرائیلی فضائی حملے میں ایک فلسطینی شہری کی ہلاکت اور پانچ دیگر کے زخمی ہونے کے بعد پیش آیا ہے ۔