عظمیٰ مانیٹرنگ ڈیسک
غزہ//غزہ کے سول ڈیفنس نے ہفتے کے روز فلسطینی علاقے میں سنگین انسانی حالات کا انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ اس نے غزہ پٹی میں 64 لاشیں برآمد کی ہیں۔ایک پریس بیان میں سول ڈیفنس نے اعلان کیا کہ شمالی غزہ سے 37 لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔بیان کے مطابق، اسرائیلی فورسز نے کمال عدوان اسپتال کے ارد گرد مختلف تدفین کی جگہوں سے لاشوں کو کھلے مقامات پر جمع کرنے کے لیے بلڈوزر کا استعمال کیا۔ بعد ازاں سول ڈیفنس کی ٹیموں نے انہیں بیت لاہیا قبرستان میں دوبارہ سپرد خاک کر دیا۔اس دوران غزہ کے محکمہ صحت کے افسران نے بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 27 لاشیں اسپتالوں میں پہنچی ہیں۔محکمہ صحت کے افسران کے مطابق 7 اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں کی کل تعداد 47,487 ہو گئی ہے جب کہ 111,588 افراد زخمی ہوئے ہیں۔افسران نے بتایا کہ کئی متاثرین ملبے کے نیچے اور گلیوں میں پھنسے رہے جہاں ہنگامی اور شہری دفاع کی ٹیمیں ان تک پہنچنے سے قاصر تھیں۔ایک الگ بیان میں، سول ڈیفنس نے خبردار کیا کہ غزہ کے باشندوں کو ‘سنگین انسانی بحران’ کا سامنا ہے ، جس میں ہزاروں بے گھر اور پناہ گاہ یا بقا کی ضروریات کے بغیر ہیں۔بیان میں کہا گیا ہے کہ خطے کو متعدد طوفانوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ، جس سے خیموں اور ساختی طور پر غیر محفوظ عمارتوں میں رہنے والے ہزاروں افراد کو شدید خطرہ لاحق ہے ۔اس کے علاوہ، بڑی مقدار میں نہ پھٹنے والا اسلحہ اور اسرائیلی فوجی کارروائیوں کے دیگر باقیات سڑکوں پر اور تباہ شدہ گھروں اور عمارتوں کے ملبے کے نیچے بکھرے ہوئے ہیں، جو شہریوں کے لیے خطرہ ہیں۔سول ڈیفنس نے عالمی برادری اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے بہت دیر ہو نے سے پہلے لوگوں کی جان بچانے کے لئے فوری کارروائی کرنے کی اپیل کی۔
غزہ کے شہریوں کانقل مکانی کی تجویز پر احتجاج
یو این آئی
غزہ// غزہ کی پٹی میں فلسطینی شہریوں نے سڑکوں پر اتر کر یہاں کی آبادی کو مصر اور اردن منتقل کرنے کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تجویز کی مخالفت کی اور اس منصوبے کو مسترد کرنے پر مصر کی تعریف کی۔مظاہرین فلسطینی اور مصری پرچم لہراتے ہوئے غزہ کی پٹی کے وسط میں السرایا اسکوائر اور دیر البلاح میں جمع ہوئے ۔مصری صدر عبدالفتاح السیسی کی تصویروں والے بڑے بڑے بینرز پر یہ نعرے درج تھے کہ “مصر ہمیشہ فلسطینی معاملے کے حقیقی حامی اور محافظ کے طور پر کھڑا رہے گا اور اپنے لوگوں کی نقل مکانی کو کبھی قبول نہیں کرے گا۔”اہل خانہ اور رہنماؤں کی جانب سے ایک بیان میں مظاہرین نے فلسطینیوں کو ان کی زمینوں سے بے گھر کرنے کے مقصد سے کسی بھی منصوبے یا اقدامات کو مسترد کر دیا۔بیان میں کہا گیا ہے کہ ”فلسطین ہمارا حقیقی وطن ہے اور ہم کسی کو بھی اسے کمزور کرنے کی اجازت نہیں دیں گے ۔”بیان میں فلسطینیوں سے ان کے حقوق کو کمزور کرنے کی کسی بھی کوشش کے خلاف متحد ہونے ، ان سے اپنی سرزمین پر ثابت قدم رہنے نیز واپسی اورآزادی کے اپنے حقوق کے لئے پرعزم رہنے کی اپیل کی گئی۔بیان میں کہا گیا ہے کہ “ہم اپنے فلسطینی تشخص کو لاحق کسی خطرے یا اپنی تاریخ کو مسخ کرنے کو قبول نہیں کریں گے ، جسے قبضے کے خلاف نسلوں کی جدوجہد اور لچک نے تشکیل دیا ہے ۔”بیان میں اپنے صدر کی قیادت میں مصر کے موقف کی بھی تعریف کی گئی، جس میں فلسطینی کاز کے لیے ان کی مسلسل حمایت اور اسے ختم کرنے یا فلسطینیوں کے قومی حقوق سے سمجھوتہ کرنے کی کسی بھی کوشش کو سختی سے مسترد کرنے پر روشنی ڈالی گئی۔ اس سے قبل، دن میں حماس نے غزہ کی آبادی کو بیرون ملک منتقل کرنے کی امریکی تجویز کو “مضحکہ خیز اور بیکار” قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔حماس کے عہدیدار سامی ابو زہری نے ایک بیان میں کہا کہ تعمیر نو کے بہانے غزہ کی آبادی کو بے گھر کرنے کے بارے میں امریکہ کے بار بار دعوے اس جرم میں مسلسل امریکی ملی بھگت کی عکاسی کرتے ہیں۔انہوں نے یہ بھی انتباہ دیا کہ نقل مکانی کے منصوبوں پر امریکی انتظامیہ کی جانب سے اصرار صرف “خطے میں افراتفری اور کشیدگی کو مزید بڑھا دے گا۔”عرب لیگ کے ساتھ ہفتہ کو چھ عرب ممالک کے وزرائے خارجہ اور نمائندوں نے قاہرہ میں ملاقات کی، جس میں غزہ کی تعمیر نو کے ایک جامع منصوبے پر تیزی سے عمل درآمد پر زور دیا گیا تاکہ فلسطینیوں کو ان کی سرزمین پر رہنے کو یقینی بنایا جا سکے ۔ اجلاس میں مصر، اردن، متحدہ عرب امارات، سعودی عرب اور قطر کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ساتھ فلسطین لبریشن آرگنائزیشن (پی ایل او) کی ایگزیکٹو کمیٹی کے سیکرٹری جنرل حسین الشیخ اور عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل احمد ابوالغیط نے شرکت کی۔
اسرائیل کا نئے فوجی سربراہ کا تقرر
یروشلم/عظمیٰ مانیٹرنگ ڈیسک/اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو اور وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے مشترکہ طور پر ایال ضمیر کو نیا فوجی سربراہ مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔وزیر اعظم کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق یہ فیصلہ گزشتہ ہفتے ہرزی حلیوی کے استعفیٰ کے بعد کیا گیا ہے ۔مسٹر ضمیر گزشتہ دو سالوں سے وزارت دفاع کے ڈائریکٹر جنرل کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں اور وہ 6 مارچ کو باضابطہ طور پر اپنا نیا عہدہ سنبھالیں گے ۔اسرائیل ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) میں 38 سال پر محیط کیریئر کے ساتھ، مسٹرضمیر نے فوج کے ڈپٹی چیف آف اسٹاف، کمانڈر سدرن کمانڈ، اور وزیر اعظم کے ملٹری سیکریٹری سمیت اعلیٰ عہدوں پر خدمات انجام دیں۔مسٹر حلیوی نے اپنے استعفے میں تسلیم کیا کہ جب حماس نے اسرائیل پر حملہ کیا تو آئی ڈی ایف اسرائیلی شہریوں کے تحفظ کے اپنے مشن میں ناکام رہا۔نئے فوجی سربراہ کی تقرری پر، مسٹر حلیوی نے کہا ‘‘مجھے یقین ہے کہ مسٹر ضمیر آنے والے چیلنجوں کا سامنا کرنے میں آئی ڈی ایف کے ساتھ کھڑے رہیں گے ۔’’
نیتن یاہو امریکہ کا دورہ کریں گے
یو این آئی
تل ابیب// اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے لیے امریکہ کے دورہ پر جائیں گے ۔اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر نے پہلے بتایا تھا کہ ٹرمپ اور نیتن یاہو کے درمیان ملاقات 4 فروری کو وائٹ ہاؤس میں ہونی ہے ۔مسٹر نیتن یاہو اور مسٹر ٹرمپ آئندہ ملاقات کے دوران غزہ کی پٹی کی موجودہ صورت حال، اسرائیلی یرغمالوں کے مسئلے ، ایرانی براتی کے محور کے تمام عناصر کے ساتھ تصادم اور دیگر اہم مسائل پر بات چیت کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔قابل ذکر ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم کے دورہ امریکہ سے قبل یہ بات پتہ ہوگئی تھی کہ نیتن یاہو نے غزہ میں جنگ بندی پر فلسطینی تحریک حماس کے ساتھ معاہدے کے دوسرے مرحلے پر بات چیت شروع کرنے کے لئے امریکی صدر کے خصوصی ایلچی برائے مشرق وسطیٰ اسٹیو وٹ کوف سے اتفاق ظاہر کیا تھا۔ اس طرح معاہدے کے پہلے مرحلے پر عمل درآمد کے 16ویں دن اسرائیل دو ہفتوں میں فلسطینی انکلیو سے 18 مغویوں کو واپس کرانے میں کامیاب رہا۔یہ بات چیت ٹرمپ کے اسرائیل کو 2000 پاؤنڈ کے بھاری بموں کی فراہمی پر امریکی پابندی ہٹانے کے حالیہ فیصلے کے پس منظر میں ہو گی۔