یو این آئی
غزہ//وسطی غزہ کی پٹی کے الزویدہ علاقے میں جمعہ کی رات اسرائیلی حملے میں کم از کم 16 فلسطینی ہلاک ہو گئے ۔اسرائیلی جنگی طیاروں نے الزویدہ کے داخلی دروازے کے نزدیک الزویدل کنبہ کے مکان اور ایک گھر پر پوری رات بمباری کی۔ حملے میں 16 افراد ہلاک اور 10 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ تمام زخمیوں کو دیر البلاح شہر کے اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے ۔ادھرلبنان میں سنیچر کی صبح ایک رہائشی عمارت پر اسرائیلی فضائی حملے میں دس افراد ہلاک اور تین بے گھر شامی زخمی ہو گئے ۔ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر میڈیا کو بتایا کہ سنیچر کی صبح ایک اسرائیلی جنگی طیارے نے جنوبی لبنان کے ضلع نباتیہ کے صنعتی علاقے وادی الکفور میں ایک رہائشی عمارت پر فضا سے زمین پر مار کرنے والے دو میزائلوں سے حملہ کیا۔ بلڈوزر اور کرینوں سے لیس سول ڈیفنس اور اسلامک ہیلتھ اتھارٹی کی متعدد ٹیمیں مکان کا ملبہ ہٹانے میں مصروف ہیں۔ زخمیوں کو نبطیہ کے اسپتالوں میں منتقل کیا جا رہا ہے ۔فوجی ذرائع نے عندیہ دیا کہ اسرائیلی ڈرونز اور جنگی طیاروں نے آج علی الصبح جنوبی لبنان کے چار گاؤوں اور قصبوں پر چار چھاپے مارے ۔ادھر اسرائیلی توپ خانے نے جنوبی لبنان میں سرحدی علاقے کے مشرقی، مغربی اور وسطی علاقوں میں آٹھ گاؤوں اور قصبوں پر 35 گولے داغے جس سے متعدد مکانات کو نقصان پہنچا۔ دریں اثنا، اسرائیل ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) نے کل ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ وسطی اور جنوبی غزہ کی پٹی میں کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے ۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں اسرائیلی فضائیہ کے طیاروں نے تقریباً 40 اہداف کو تباہ کیا، جن میں فوجی ڈھانچے ، ہتھیاروں کے ذخیرہ کرنے کی سہولیات اور دیگر شامل ہیں۔ غزہ میں قائم محکمہ صحت کے حکام کے مطابق غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں میں اب تک جان کی بازی ہارنے والے فلسطینیوں کی تعداد 40,005 ہو گئی ہے ۔
دوحہ مجوزہ معاہدہ | اسرائیل کی طرف سے رکھی گئی نئی شرائط مسترد
یو این آئی
دوحہ// اسرائیلی مذاکراتی وفد کے دوحہ سے تل ابیب واپس آنے کے بعد اسرائیل اور حماس کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں ثالثوں امریکہ، مصر اور قطر کی جانب سے ایک بیان میں مذاکرات کے حوالے سے ایک نئی بات سامنے لائی گئی۔بیان میں کہا گیا کہ دوحہ میں گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران امریکہ، مصر اور قطر کے اعلیٰ حکام نے ثالث کے طور پر غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کو ختم کرنے اور اس کی رہائی کے مقصد سے وسیع مذاکرات کیے ہیں۔ بیان سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ بات چیت سنجیدہ اور تعمیری تھی۔العربیہ کے مطابق بیان میں یہ بھی انکشاف کیا گیا کہ واشنگٹن نے قطر اور مصر کی حمایت سے دونوں فریقوں کو ایک تجویز پیش کی ہے جو دونوں جماعتوں کے درمیان خلیج کو کم کرتی اور 31 مئی 2024 کو صدر بائیڈن کے قائم کردہ اصولوں اور سلامتی کونسل کی قرار داد نمبر 2735 سے مطابقت رکھتی ہے ۔ثالثوں کے مشترکہ بیان کے مطابق یہ تجویز گزشتہ ہفتے کے دوران حاصل کیے گئے معاہدے کے نکات پر استوار کی گئی ہے ۔ یہ تجویز باقی رہ جانے والے خلا کو اس طریقے سے پُر کرتی ہے جس سے معاہدے کے تیزی سے نفاذ کی اجازت ملتی ہے ۔بیان میں یہ کہا گیا کہ تکنیکی ٹیمیں آنے والے دنوں کے دوران عمل درآمد کی تفصیلات پر کام جاری رکھیں گی۔ اس میں اسرائیلی یرغمالیوں اور فلسطینی قیدیوں سے متعلق حصوں کے علاوہ معاہدے کے جامع انسانی ہمدردی کے حصوں پر عمل درآمد کے انتظامات بھی شامل کیے گئے ہیں۔ بیان میں اعلان کیا گیا کہ امریکہ، مصر اور قطر کے سینئر حکام اگلے ہفتے کے اختتام سے قبل قاہرہ میں دوبارہ ملاقات کریں گے ۔ امید ظاہر کی گئی ہے کہ پیش کی گئی شرائط کے مطابق دونوں فریق کسی معاہدے تک پہنچ جائیں گے ۔بیان میں اس بات کا بھی ذکر کیا گیا ہے کہ تینوں ملکوں کے رہنماؤں نے گزشتہ ہفتے کہا ہے کہ اب ضائع کرنے کا کوئی وقت نہیں ہے اور کسی بھی فریق کی طرف سے کوئی ایسا عذر قبول نہیں کیا جا سکتا جو مزید تاخیر کا جواز پیش کرے ۔ اب وقت آ گیا ہے کہ یرغمالیوں اور قیدیوں کی رہائی شروع ہو جائے ۔ جنگ بندی کی جائے اور اس معاہدے پر عمل درآمد کیا جائے ۔حماس نے مجوزہ معاہدے پر تبصرہ کیا ہے اور حماس کے ایک عہدیدار نے کہا ہے کہ ہم دوحہ میں مجوزہ معاہدے میں اسرائیل کی طرف سے رکھی گئی نئی شرائط کو مسترد کرتے ہیں۔ قیادت کے ایک ذریعے نے بتایا کہ اسرائیلی وفد نے رکاوٹ ڈالنے کے اپنے نقطہ نظر کے تناظر میں نئی شرائط طے کی ہیں۔ اس میں مصر کے ساتھ سرحدی پٹی کے علاقے فلاڈیلفیا محور میں فوجی دستوں کو رکھنے پر اصرار کیا گیا ہے ۔
غزہ پٹی میں اسرائیلی فوج کی سرگرمی ختم
یو این آئی
تل ابیب// غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کی سرگرمی ختم ہو گئی ہے ۔ اسرائیلی ‘کان’ ٹی وی نے سینیئر سیکیورٹی حکام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل غزہ میں “نئی انٹیلی جنس ہونے کی صورت میں” واپس جا سکتا ہے اور دوبارہ داخل ہو سکتا ہے ، لیکن عام طور پر فلسطینی سرزمین میں اسرائیلی فوجی سرگرمیاں ختم ہو چکی ہیں۔چینل کے مطابق اسرائیلی فوج نے فیصلہ سازوں کو بتایا کہ حماس کی رفح بریگیڈ کی شکست ہو چکی ہے ۔ اس میں کہا گیا ہے کہ یہ باتیں سیاسی سطح پر گزشتہ چند دنوں میں سیکورٹی کی صورتحال کے جائزے پر بات چیت کے دوران کہی گئیں۔کان ٹی وی نے رپورٹ کیا کہ اسرائیل کے سینیئر دفاعی حکام نے سیاسی حلقے کو یہ بھی بتایا کہ یہ حماس کے پاس یرغمال افراد کا سمجھوتا شروع کرنے کے لیے مناسب وقت ہے جب کہ حماس کے زیادہ تر جنگجو یونٹوں کو ختم کیا جا چکا ہے ۔غیرملک یرپورٹ کے مطابق اسرائیل میں سینئر ذمے داران نے باور کرایا ہے کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کی سرگرمی ختم ہو گئی ہے ۔ تاہم ان کا کہنا ہے کہ نئی انٹیلی جنس معلومات کی دستیابی کی صورت میں غزہ واپسی ہو سکتی ہے ۔اس سے قبل امریکا، مصر اور قطر نے غزہ پٹی میں فائر بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے مذاکرات کے حوالے سے جمعہ کے روز ایک مشترکہ بیان جاری کیا۔بیان میں بتایا گیا کہ مثبت ماحول میں ہونے والی بات چیت تعمیری اور سنجیدہ رہی۔ بات چیت میں امریکہ نے قطر اور مصر کی سپورٹ کے ساتھ اسرائیل اور حماس کے بیچ خلیج کم کرنے کے لیے تجویز پیش کی۔ادھر حماس نے تازہ پیش رفت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ “ہم دوحہ میں مجوزہ معاہدے میں اسرائیل کی جانب سے رکھی گئی نئی شرائط کو مسترد کرتے ہیں”۔ یہ بات حماس کے دو ذمے داران نے ایک غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کو بتائی۔حماس کے ایک رہنما کا کہنا ہے کہ اسرائیلی وفد نے پیش رفت معطل رکھنے کے سلسلے میں نئی شرائط اسی طرح رکھی ہیں جس طرح وہ مصر کے ساتھ سرحدی پٹی کے علاقے میں اسرائیلی فورسز باقی رکھنے کے لیے اصرار کر رہا ہے ۔یاد رہے کہ رواں سال 31 مئی کو امریکی صدر جو بائیڈن نے غزہ میں جنگ بندی کے لیے اسرائیلی تجویز کا انکشاف کیا تھا۔ مجوزہ جنگ بندی تین مرحلوں پر مشتمل ہے ۔ اس میں فائر بندی، غزہ پٹی کے گنجان علاقوں سے اسرائیلی فوج کی واپسی، امداد کا داخلہ اور اسرائیلی جیلوں میں موجود فلسطینی قیدیوں کی رہائی شامل ہے ۔تاہم اس کے بعد فریقین کے بیچ اختلافی نکات کے سبب بات چیت مطلوبہ نتائج کو یقینی بنانے میں ناکام رہی ہے ۔
25 سال میں پولیو کا پہلا معاملہ
عظمیٰ مانیٹرنگ ڈیسک
رام اللہ// غزہ کی پٹی میں 25 سال میں پولیو وائرس کے انفیکشن کا پہلا معاملہ سامنے آیا ہے ۔ فلسطینی وزارت صحت نے بتایا کہ وسطی غزہ کے علاقے دیر البلح میں ایک 10 ماہ کے بچے میں پولیو وائرس کے ٹیسٹ مثبت آئے ہیں۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق، اکتوبر 2023 میں جاری تنازعہ شروع ہونے سے پہلے 25 سال تک پولیو سے پاک تھا۔ اس بچے کو پولیو کی کوئی ویکسین نہیں لگائی گئی تھی، اور اس میں ایسی علامات ظاہر ہوئیں جس سے ڈاکٹروں کو شبہ تھا کہ وہ پولیو کا شکار ہوگیاہے ۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے اس معاملے پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے ۔ تاہم اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسف)نے اسرائیل اور حماس سے کہا ہے کہ وہ سات دنوں کے لیے جنگ بند کر دیں، تاکہ 6 لاکھ 40 ہزار فلسطینی بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جا سکیں۔16 جولائی کو گلوبل پولیو لیبارٹری نیٹ ورک (جی پی ایل این) نے غزہ کے علاقے خان یونس اور دیرالبلح سے 23 جون کو لیے گئے گندے پانی کے نمونوں میں ٹائپ 2 پولیو وائرس کی نشاندہی کی تھی۔اقوام متحدہ کے اداروں نے کہا ہے کہ بچوں کو ویکسین کی فراہمی اور پولیو کی منتقلی کو روکنے کے لیے انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کی ضرورت ہے ۔ ‘ڈبلیو ایچ او’ کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروز ایڈہانوم گیبریاسس نے غزہ میں 10 سال سے کم عمر کے 640,500 سے زیادہ بچوں کے لیے ٹائپ 2 (این او پی وی2) ویکسین کی 12 لاکھ 30 ہزار خوراکیں مہیا کرنے کی منظوری دے رکھی ہے ۔