Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
غرلیات

غزلیات

Mir Ajaz
Last updated: June 9, 2024 12:33 am
Mir Ajaz
Share
6 Min Read
SHARE

اک طلب دل کو تری شام وسحر ہے آج بھی
دھونڈتی بس جابجا تجھ کو نظر ہے آج بھی
تیرے روشن رخ سے روشن ہے یہ بزمِ کائنات
تیری عظمت کیا ہے یہ کس کو خبر ہے آج بھی
چاند بھی جچتا کہاں ہے اب مری ان آنکھوںمیں
دل فدا تجھ پر مرا رشکِ قمر ہے آج بھی
سنگ دل ہرگز نہیں میں کر یقیں اس بات کا
اس دھڑکتے دل میں الفت کا اثر ہے آج بھی
چھو لیا تھا جس کو تو نے کر کے الفت کی نظر
دیکھ وہ پتھر جہاں میں اک گہر ہے آج بھی
جیت کر بازی جو ہاری تھی کسی کے واسطے
ہار وہ میرے لئے وجۂ ظفر ہے آج بھی
پڑھ کے اشعار اے شادابؔ مجھ کو یوں لگا
جیسے ہر اک شعر میں خونِ جگر ہے آج بھی

شفیع شادابؔ
پازلپورہ شالیمارسرینگر کشمیر
موبائل نمبر؛9797103435

میں آنکھیں بند کر لیتی ہوں لیکن سو نہیں سکتی
ہے دل میں کرب شِّدت کا مگر میں رو نہیں سکتی

مُجھے تسلیم یہ ہر گام پہ تکلیف دیتے ہیں
مگر اعضا بدن کے ہیں میں اِن کو کھو نہیں سکتی

نگاہِ شوق بے شک ہر قدم پر پھول برسائے
جمی ہے میل جو دل پر اُسے وہ دھو نہیں سکتی

جو بوئے دوسروں نے اُن پہ گو میں چل تو سکتی ہوں
مگر میں خود کسی کی راہ میں کانٹے بو نہیں سکتی

میری اِس بات پر روبینہؔ خود ہی محوِ حیرت ہے
کسی کی کیا بنے گی وہ،جو اپنی ہو نہیں سکتی

روبینہ میر
بڈھون راجوری، جموں کشمیر

پھول خوشبو روشنی جوئے رواں بنتا گیا
علم و عرفاں آگہی سوزِ نہاں بنتا گیا
ہر گھڑی کر کے یقیں میں خوش گماں بنتا گیا
قتل و غارت کر کے میرا حکمراں بنتا گیا
میں نے تنکا تنکا چن کر تھا بنایا آشیاں
آج کیوں میرا مکاں آتش فشاں بنتا گیا
یہ بھی ہے ان کی نوازش یہ بھی ان کا ہی کرم
ہر طرف ان کا ہی گیسو سائباں بنتا گیا
دل نے سمجھا مل گیا منزل کا بہتر راستہ
وصل کی پہلی ہی شب سے نیم جاں بنتا گیا
ہر گھڑی کرتا رہا مجھ پر وہ چپکے چپکے وار
زخم اتنا بڑھ گیا میں نا تواں بنتا گیا
رفتہ رفتہ ان کی باتیں بھی معطر ہوگئیں
اس لئے اب گھر بھی میرا بوستاں بنتا گیا
کب تلک جھٹلائے گا تو اپنے رب کی نعمتیں
ذرہ ذرہ قطرہ قطرہ مدح خواں بنتا گیا
اس کی رحمت کا بھروسہ خود بخود ہونے لگا
’’ لوگ ساتھ آتے گئے اور کارواں بنتا گیا ‘‘
مضطرب رہتا تھا ہر پل یہ سعیدؔزِ غمزدہ
اس کی رحمت سے یہ بندہ شادماں بنتا گیا

رشحات قلم سعیدؔ قادری
صاحب گنج مظفرپور بہار
موبائل نمبر؛9199533834

اک حسیں جب جہاں سے اٹھتا ہے
چاند ، جوں آسماں سے اٹھتا ہے

علم کی اب رہی نہ باقی قدر
علم ، پیر و جواں سے اٹھتا ہے

جل رہا ہے کسی کا دل شاید
اک دھواں سا مکاں سے اٹھتا ہے

’’نا‘‘ سے بیٹھے کوئی تو محفل میں
کوئی محفل میں ’’ ہاں‘‘ سے اٹھتا ہے

نکہتِ گُل ، گلوں سے کوچ کرے
ابَر ، موج رواں سے اٹھتا ہے

آہ ، نکلے زبانِ عاجز سے
’’ہائے‘‘ درد نہاں سے اٹھتا ہے

تم نہ ہرگز اداس ہو انجم ؔ
موسم گل ، خزاں سے اٹھتا ہے

فریدہ انجم
پٹنہ سٹی، بہار

کوئی ملتی نہیں دوائی کیوں ؟
ہے محبت میں جگ ہنسائی کیوں ؟

دوست ہو کر وہ روز کرتا ہے
پیٹھ پیچھے مری بُرائی کیوں ؟

دل مرا سوچتا ہے یہ اکثر
ہے محبت میں بے وفائی کیوں ؟

وہ خدا ہے فنا جو کر دے گا
اس نے دنیا یہ پھر بنائی کیوں ؟

خط کے الفاظ سیدھے سادے ہیں
پھیکی پھیکی ہے روشنائی کیوں ؟

میں بھی ہوں اور قمرؔ شبستاں بھی
ہائے ! محبوب سے جدائی کیوں ؟

ڈاکٹر قمرِ عالم قمرؔ
محلّہ شیخپورہ سوپول ، بیرول ، دربھنگہ
موبائل نمبر؛9507502333

تیرے عشق میں خود کو برباد کیا
بھری جوانی میں لذتوں کو قید کیا

تیری باتوں پہ ایسا عمل کیا میں نے
روح کو جاں سے بھی آزاد کیا

تو ناامیدی کے دام میں نہ آ اے دل
ہم نے تو صحرا کو بھی لہو سے شاد کیا

تُجھ سے اُلفت کے عوض ہم نے
خود کو اذیتوں سے ہم نے آباد کیا

راشدؔ تم نے تو خود ہی اپنا معیار کھویا
تو ہی بتا دے تو نہ کب اُسے یاد کیا

راشد احمد راشدؔ
کرالہ پورہ، سرینگر
موبائل نمبر؛9622667105

 

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
کٹھوعہ میں پٹواری رشوت لیتے ہوئے گرفتار
جموں
ساکری راجوری میں گیسٹرو کے واقعات،مزید3داخلِ ہسپتال جموں اور راجوری کے میڈیکل کالجوں میں2خواتین کی موت،7زیرعلاج
پیر پنچال
چناب میں پانی کی سطح بڑھنے پر سلال ڈیم کے دروازے کھول دئے گئے
جموں
ادھم پور میں امسال 87منشیات فروش گرفتار | 2.42کروڑ ر کی منشیات اور4.69کروڑکی جائیداد ضبط
جموں

Related

ادب نامغرلیات

غزلیات

June 28, 2025
ادب نامغرلیات

غزلیات

June 21, 2025
ادب نامغرلیات

غزلیات

June 14, 2025
ادب نامغرلیات

غزلیات

May 31, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?