Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
غرلیات

غزلیات

Mir Ajaz
Last updated: January 15, 2023 12:29 am
Mir Ajaz
Share
5 Min Read
SHARE

روزوشب غمگین رہنا ہی مری تقدیر ہے
کارگر ہوتی نہیں کوئی مری تدبیر ہے
ہر گھڑی رہتا ہوں کوشاں کام میں اچھّے کروں
پر نہ مل پائی ابھی تک بھی مجھے توقیر ہے
چاہتا تھا فکروکاوش سےملے منزل مجھے
اپنے خوابوں کی مگر دیکھی بُری تعبیر ہے
جس کسی نے جیسی بھی اپنی گزاری زندگی
اس کی سیرت ہی تو اس کی اک بڑی تفسیر ہے
دیکھنے میں دور ایسا آگیا ہے آجکل
اپنے پن کی کچھ بھی رشتوں میں نہیں تاثیر ہے
شور وغل کیسا مچا ہے گلستاں میں جا بجا
لگ رہا بلبل شجر پر ہر کوئی دلگیر ہے
گر خلوصِ دل سےبھی میں بات کرتا ہوں کبھی
اپنی خاطر کچھ سمجھتے ہیں اسے تحقیر ہے
اے بشر تو نے خدا کو کر دیا ناراض بھی
ساتھ میں یہ بھی گلہ ہے رب کی یہ تعزیر ہے
کر تیاری آخرت کی اب تو کچھ شادابؔ جی
موت کے آنے میں لگتی کب بھلا تاخیر ہے

غلام رسول شادابؔ
مڑواہ (کشتواڑ)
موبائل نمبر؛ 9103196850

تختۂ مقتل سے جانے کیوں پلٹ جاتے ہیں لوگ
اپنے اپنے بال و پر میں جب سمٹ جاتے ہیں لوگ

ہے کِیا اس عہدِ رفتہ میں قُمِ عیسیٰ کوئی؟
جانے کس امید سے اوروں پہ ڈٹ جاتے ہیں لوگ

آدمی ہی آدمی کا جان لیوا بن گیا !!!
اے نئے آشوبِ محشر تجھ سے گھٹ جاتے ہیں لوگ

ہولے ہولے سے چلی ہے عہدِ فردا کی ہوا
رگ و پے میں فتنۂ جفتہ سے لُٹ جاتے ہیں لوگ

نکہتِ انوار بھی ہے آج کچھ آشوبِ زا !!!
ایسے ویسے حادِثوں سے اب نمٹ جاتے ہیں لوگ

دیر سے یاورؔ مگر عیسیٰ تیرا آ ہی گیا
سیمِ ساعد دیکھ کر دم سے نکٹ جاتے ہیں لوگ

یاورؔ احمد ڈار
بڈکوٹ ہندوارہ
موبائل نمبر؛6005929160

تیرا خوابوں میں یوں آنے کا تقاضا کیا ہے
کب کے بچھڑے ہوئےہیں اب یہ تماشا کیا ہے

ہے کبھی ہجر کی سختی کبھی اُمیدِ وصل
یا الٰہی مجھے بتلا دے اِرادہ کیا ہے

جاگتی آنکھ میں اُٹھتا ہے دُھواں سا کوئی
رات بھر دل نے مرے دل میں جلایا کیا ہے

میری ہر بات میں تھی میری محبت عاجز
تم نے مطلب مری باتوں کا نکالا کیا ہے؟

آخری ہے یہ ملاقات تکلف کیسا
بے وجہ بات کو ایسے یوں گُھماتا کیا ہے؟

یہ محبت کوئی اُلجھن، بے یقینی سی ہے
ہائے مشکل یہ مصیبت سی خُدایا کیا ہے

اک تصّور ہی ترا دل میں لئے سوتا ہوں
تیرے خوابوں کے سوا میرا گُزارا کیا ہے

خلشؔ
لارم اسلام آباد ، اننت ناگ،کشمیر

میرا تجھ سے ہی سِلسلہ ہے
تیری اُمید میرا حوصلہ ہے

زِندگی میری کیا ہے ؟
فقط پانی کا بُلبلہ ہے!

مجھے کیا پتہ کہ اُن کو
کس بات کا گِلہ ہے

ہنر ہم نے بھی آزما کے دیکھا
کہ نہیں میرا وہ ہم پلّہ ہے

کس بات کا غم میں مناؤں
ہار جانے کا جو حوصلہ ہے

جو مانگنا ہے مانگو مشتاقؔ
تیرے رب کا آج در کھلا ہے

خوشنویس میر مشتاق
ایسو (اننت ناگ) [email protected]

تیری چاہت کا دیوانہ ہوں میں
تُو شمع ہے تو پروانہ ہوں میں

لکھا ہے وقت نے جو صفحہ ہستی پر
درد و غم کا وہ افسانہ ہوں میں

بادہ کش نہیں ہوں میں اے ساقی
تشنہ لب ہوں، میخانہ ہوں میں

لوٹ کر آئوں میں اب کیسے
کہ گذرا ہوا زمانہ ہوں میں

دیکھا ہے جب سے تمہیں صورتؔ
ہوا ہوش سے بیگانہ ہوں میں

صورت سنگھ
رام بن، جموں
موبائل نمبر؛9622304549

میں کچھ حسرتوں کو لُبھانے میں لگ گیا
فقط تیری محبت کو چھپانے میں لگ گیا

تھی وہ آرزوناز حسین دل کش بہت
میں تو خود کو ہی شعر سنانے میں لگ گیا

دلِ بدخواہ کو چاہیے غالبؔ جیسا مزاج
حالت جیسی بھی ہو شراب پینے میں لگ گیا

بنی پھرتی ہیں سب خواہشیں فکرِ حیات مگر
وہ پاگل اب قلندر بننے میں لگ گیا

دلِ جلوہ گر کو اب نہیں ہوتے ہیں الفاظ میّسر
خود قلم ہی غمِ حال سنانے میں لگ گیا

کروں موت سے اب میں کیا گلہ عثمانؔ
میں تو اب خودکشی کرنے میں لگ گیا

عثمانؔ طارق
ڈول، کشتواڑ
موبائل نمبر؛9797542502

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
راہل گاندھی پونچھ وارد، گولہ باری سے متاثرہ علاقوں کا کیا دورہ
تازہ ترین
مربوط کاوشوں سے شعبہ سیاحت کو 6 سے 12 مہینوں میں بحال کیا جا سکتا ہے: رکن اسمبلی پہلگام
تازہ ترین
مبینہ طبی غفلت کے باعث پارس ہسپتال سرینگر میں مریض کی موت، اہلخانہ سراپا احتجاج، وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ سے مداخلت کا مطالبہ
تازہ ترین
حبہ کدل میں آتشزدگی، رہائشی مکان خاکستر
تازہ ترین

Related

غرلیات

غزلیات

May 17, 2025
غرلیات

غزلیات

May 10, 2025
غرلیات

غزلیات

May 3, 2025
غرلیات

غزلیات

April 26, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?