عظمیٰ نیو ز سروس
سرینگر//اگرچہ ہجوم والے بازاروں میںبھاری رش نہیں دیکھا گیا تاہم، جموں اور کشمیر بینک نے کہا کہ انہوں نے 50 ملین کا لین دین ریکارڈ کیا، جس میں 11000 کروڑ روپے کی ریکارڈ ٹرانزیکشن ہوئی۔منگل (9 اپریل 2024)شام 6 بجے تک، دن میں تقریباً دس لاکھ ٹرانزیکشنز ریکارڈ کی گئیں جس کی وجہ سے 1495.48 کروڑ روپے کی منتقلی ہوئی۔ ان میں اے ٹی ایم اور ڈیبٹ کارڈز کے ذریعے 227.82 کروڑ روپے کی منتقلی شامل ہے۔ موبائل بینکنگ کے ذریعے 689.95 کروڑ روپے، UPI کے ذریعے 387.64 کروڑ روپے، ای بینکنگ سروس کا استعمال کرتے ہوئے 177.96 کروڑ روپے اور کیوسک بینکنگ (خدمت مراکز)پر مشتمل 12.11 کروڑ روپے شامل ہے۔ بینک کے ترجمان نے کہا “ماضی کے برعکس، ہمیں اپنے کسی بھی ڈیجیٹل پلیٹ فارم پر کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔”انہوں نے کہا”ہمیں آپ کو یہ بتاتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ پہلی بار، Mpay Delight Plus نے ایک ہی دن میں 1000 کروڑ روپے کے لین دین کے نشان کو دو بار توڑا جو کہ بینک کے ڈیجیٹل ایکو سسٹم کی ترقی اور بہتری کی تصدیق کرتا ہے،” ۔دلچسپ بات یہ ہے کہ گزشتہ چار دنوں میں گزیٹیڈ تعطیلات کی وجہ سے بینک دو دن بند رہے۔ اس سے اے ٹی ایم ایس اور دیگر ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر برانچ کا دبا ئوپڑا۔بینک نے کہا کہ 8 اپریل 2024 کو مجموعی لین دین 2200 کروڑ روپے تھا۔ اتوار 7 اپریل کو 998.92 کروڑ روپے، 6 اپریل کو 1818.19 کروڑ روپے اور 5 اپریل 2024 کو 1339.24 کروڑ روپے رہا۔رمضان المبارک کے بازاروں میں زیادہ تر مہینے میں سستی رہتی ہے اور یہ صرف آخری دس دنوں میں ہی بڑھنا شروع ہوتا ہے۔ تاہم، گزشتہ چند سالوں سے، اقتصادی بدحالی نے ان منڈیوں کو متاثر کیا ہے جو گزشتہ برسوں کے دوران بہت زیادہ ہو چکے ہیں۔پچھلی بار، بینک کو ذمہ دار ٹھہرایا گیا تھا کیونکہ اس کے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کی کارکردگی کم تھی۔ تاہم، اس بار، بینک کے حکام نے کہا کہ انہیں کسی قسم کی کمی کا سامنا نہیں کرنا پڑا حالانکہ تعطیلات کی وجہ سے لوڈ بہت زیادہ تھا۔ترجمان نے کہا، “جموں و کشمیر اور لداخ بھر میں برانچوں نے صارفین کے رش کو پورا کیا اور انہیں بلاتعطل بینکنگ خدمات فراہم کیں اور عید الفطر کے پرمسرت موقع کی تیاری میں گزشتہ دو کام کے دنوں میں 3200 روپے کے لین دین کے متاثر کن اعداد و شمار ریکارڈ کیے۔”