سرینگر//ریاستی کانگریس نے’’بغیراتفاق رائے جی ایس ٹی قراردادکی منظوری کوعوام کے ساتھ دھوکہ قراردیتے ہوئے خبردارکیاہے کہ جموں وکشمیرکی خصوصی پوزیشن اورمالی خودمختاری کوسنگین خطرہ لاحق ہوچکاہے ۔کانگریس نے مخلوط سرکارکے فیصلے کوپی ڈی پی اوربی جے پی کے درمیان میچ فکسنگ قراردیتے ہوئے اعلان کیاکہ اس اہم معاملے کوعوامی عدالت میں لینے کی حکمت عملی جلدمرتب کی جائیگی ۔ کانگریس کی ریاستی شاخ کے سینئرلیڈران پرمشتمل پارٹی کے کورگروپ کاایک اہم اجلاس جمعرات کوپارٹی کے ریاستی صدرغلام احمدمیرکی صدارت میں منعقدہوا،جس میں نوانگ ریگزن جورا،سابق صدرپیرزادہ محمدسعید،سابق وزیرتاج محی الدین ،سابق ممبرپارلیمنٹ طارق حمیدقرہ ،پارٹی کے موجودہ ارکان قانون سازیہ اوردیگرکئی سینئرلیڈران بھی موجودتھے ۔ اجلاس میں جی ایس ٹی کوبغیراتفاق رائے لاگوکئے جانے کے نتیجے میں ریاست کی خصوصی پوزیشن اورمالی خودمختاری پرکیامنفی اثرات مرتب ہونگے،پر بحث ہوئی ۔اجلاس کے دوران بتایاکہ مخلوط سرکار نے جی ایس ٹی کے حساس معاملے پروسیع اتفاق رائے پیداکرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے اسمبلی کاخصوصی اجلاس بلایالیکن ایوان اسمبلی میں اس اہم معاملے پراتفاق رائے پیداکرنے کی کوئی سنجیدہ کوشش ہی نہیں کی گئی ۔انہوں نے کہاکہ یہ اجلاس دھوکے میں بلایاگیااوراسی دھوکہ دہی کی صورتحال میں جی ایس ٹی کے اطلاق سے متعلق قراردادکومنظوری بھی دی گئی ۔ کانگریس نے مخلوط سرکارکے فیصلے کوپی ڈی پی اوربی جے پی کے درمیان میچ فکسنگ قراردیتے ہوئے اعلان کیاکہ اس اہم معاملے کوعوامی عدالت میں لینے کی حکمت عملی جلدمرتب کی جائیگی ۔