عظمیٰ نیوز سروس
جموں//جموں و کشمیر بی جے پی کے جنرل سیکر یٹری اور سابق ایم ایل سی وبود گپتا نے بی جے پی کے ضلع صدر راجیو شرما اور دیگر لیڈروں کے ساتھ ’بوتھ جن سمواد ابھیان‘ پروگرام کے تحت اکھنور قصبے میں لوگوں کے ایک بڑے اجتماع سے خطاب کیا۔ بوتھ جن سمواد ابھیان کے انچارج وبود گپتا نے ’بوتھ جن سمواد ابھیان‘ پروگراموں پر عوامی ردعمل پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یوٹی میں اب تک 2000 پروگرام منعقد ہو چکے ہیں اور 2 لاکھ 15 ہزار سے زیادہ لوگوں نے براہ راست شرکت کی۔انہوں نے کہا کہ بوتھ کی سطح پر اس طرح کے پروگراموں کے انعقاد کا مقصد صرف مودی حکومت کی کامیابیوں کو اجاگر کرنا نہیں ہے بلکہ ان لوگوں کی شناخت کرنا بھی ہے جو پہلے رجسٹر نہیں ہو سکے تھے اور انہیں مستقبل میں کسی نہ کسی اسکیم کا فائدہ اٹھانے میں مدد فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پروگراموں میں لوگوں کی بھر پور شرکت خود اس بات کا ثبوت ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی گڈ گورننس نے لوگوں کی توجہ اپنی طرف مبذول کرائی ہے اور وہ ان کی بات سننا، ان کی حمایت کرنا اور انہیں مسلسل تیسری بار وزیر اعظم کے طور پر دیکھنا چاہتے ہیں۔ وبود گپتا نے کہا کہ پی ایم مودی پچھلے دس سالوں میں ان کی طرف سے کئے گئے شاندار کاموں کی وجہ سے عوام کی پہلی اور واحد پسند بن گئے ہیں۔ عوام کا ان کی حکومت پر مکمل اعتماد ہے، کیونکہ انہوں نے خود تمام معاملات میں ہر شعبے میں وسیع پیمانے پر تبدیلیاں دیکھی ہیں اور وہ ملک کو ترقی، امن، خوشحالی اور عوامی فلاح و بہبود کی نئی بلندیوں پر لے جانے کے لئے انہیں وزیراعظم کے طور پر جاری دیکھنا چاہتے ہیں۔ وبود گپتا نے کہا کہ جموں کے لوگوں کو خاص طور پر کانگریس، این سی اور پی ڈی پی کی سابقہ حکومتوں کی خوشامد کی پالیسیوں کی وجہ سے کافی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ انہوں نے کہاکہ 2014 سے پہلے جموں خطہ کے لوگوں کو کشمیر پر مبنی سیاسی جماعتوں کے ہاتھوں علاقائی امتیاز کا سامنا کرنا پڑا اور خدا کی نگہبانی میں چھوڑ دیا گیا۔ وبود گپتا نے کہا کہ ’’نریندر مودی حکومت نے امتیازی سلوک کو ختم کرنے اور تمام خطوں کے ساتھ یکساں سلوک کرنے کے مرکزی مقصد کے ساتھ یکے بعد دیگرے فیصلے لئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے بار بار ثابت کیا ہے کہ وہ قوم کی تعمیر میں سب کو ساتھ لے کر چلنے میں یقین رکھتی ہے اور اپنے کام کی لائن کو مکمل طور پر درست ثابت کرتی ہے جو کہ سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس ہے۔