کسی بھی آئینی شق میں تبدیلی زیر غور نہیں،مین سٹریم جماعتیں پنچایتی انتخابات کا حصہ بنیں، کولگام ہلاکتیں رنجیدہ،5لاکھ فی کس دینے کا اعلان
سرینگر//مذاکراتی عمل کو قیام امن کیلئے یک طرف راستہ ہونے کی دلیل کو نکارتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے کہا کہ ’’بات چیت اور دہشت گر دی ‘‘ایک ساتھ نہیں چل سکتی۔ انہوں نے کہا کہ ریاست سے متعلق کسی بھی آئینی شق میں تبدیلی مرکز کے زیر غور نہیں ہے۔راجناتھ سنگھ نے کہا کہ جو لوگ انتخابات سے کنارہ کشی کریں گے وہ عوام کے خیر خواہ نہیں ہو سکتے ۔کولگام واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے متاثرہ کنبوں کو5لاکھ روپے فی کس فراہم کرنے کا اعلان کیا۔
مذاکراتی عمل
نہرو گیسٹ ہاوس میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ ریاست میں امن کی بحالی کے لئے مرکزی و ریاستی حکومت کام کررہی ہے۔انہوں نے کہا’’ مرکزی سرکار ہر اُس شخص کے ساتھ بات چیت کرنے کیلئے تیار ہے جو ریاست میں امن کاخواہاں ہو‘‘،تاہم انہوں نے واضح کیا کہ’’بات چیت اور دہشت گردی ‘‘ ساتھ ساتھ نہیں چل سکتی۔راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ بھارت نے پاکستان کے ساتھ بات چیت کیلئے کافی کوششیں کیں،تاہم پاکستان نے مثبت جواب نہیں دیا۔ان کا کہنا تھا و زیر اعظم ہند نریندر مودی نے سیاسی پہل کی شروعات کرتے ہوئے پاکستان کا سفر کیا تاہم وہاں کی جانب سے ایسی کوئی ٹھوس کوشش نہیں ہوئی۔ انہوں نے بتایا ’’ بھارت معاشی طور پر بہت آگے بڑھ چکا ہے البتہ بھارت مخالف عناصر ہماری معاشی ترقی کو برداشت نہیں کررہے ہیں ، اسی لئے وہ بھارت کو کمزور کرنے کے لئے دہشت گردی کا سہارا لے رہے ہیں۔ وزیر داخلہ نے بتایا کہ ہم ایسے عناصر کے عزائم کو کبھی بھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے‘‘۔مزاحمتی خیمے کا نام لئے بغیر انہوں نے کہا’’مذاکراتی عمل کیلئے دروازے کھلے ہیں‘‘،تاہم انہوں نے کہا کہ بات چیت کیلئے کیا پہل ہو رہی ہے،اس پر قبل از وقت بات نہیں کی جاسکتی۔ مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ مصالحت کار کا کام تب تک جاری رہے گا،جب تک باضابطہ طور پر مذاکراتی عمل کا سلسلہ شروع نہیں ہوتا۔ وزیر داخلہ نے بتایا کہ ریاست جموں وکشمیر کو بی جے پی کے ساتھ ماضی قریب میں اتحاد سے جو ثمر حاصل ہوا اس کا تجریہ لوگ خود کرسکتے ہیں۔
انتخابات
ریاستی انتظامیہ کو بلدیاتی انتخابات منعقد کرانے پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے راجناتھ سنگھ نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ بلدیاتی الیکشن کے بعد پنچایتی انتخابات بھی پرامن طور پر منعقد کرائے جائیں گے۔انہوں نے پنچایتی انتخابات کے انعقاد کو تاریخی سنگ میل قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے ریاستی عوام با اختیار ہونگے۔ علاقائی مین اسٹریم جماعتوں کو آئندہ پنچایتی انتخابات میں شرکت کرنے کی صلاح دیتے ہوئے راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ وہ لوگ عوام کے خیر خواہ نہیں ہوسکتے جو انتخابات سے دوری اختیار کریں گے۔انہوں نے کہا’’جمہوریت کے راستے پر بڑی مصیبتوں کا سامنا کیا جاسکتا ہے اور مسائل بھی حل ہونگے،جموں کشمیر کے مسائل بھی جمہوریت کے راستے پر حل ہونگے‘‘۔ انہوں نے لوگوں کو’’جمہوریت کے جشن‘‘ میں حصہ لینے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جو لوگ عوام کی نمائندگی کا دعویٰ کرتے ہیں انہیں چاہیے کہ وہ آنے والے پنچایتی انتخابات میں حصہ لے کر عوام کی خدمت کا فریضہ انجام دیں۔سنگھ نے کہا کہ ان انتخابات سے لوگ با اختیار ہونگے اور60سے70لاکھ روپے پنچایتوں کو ترقیاتی کاموں کیلئے فراہم ہونگے،جبکہ یہ پنچایتیں مقامی مسائل کو بھی حل کرسکتے ہیں۔
کولگام واقعہ
کولگام میں ہوئی شہری ہلاکتوںپر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے راج ناتھ سنگھ نے اسے بدقسمتی سے تعبیر کیا۔ وزیر داخلہ نے بتایا ’’ ہمیں اطلاع موصول ہوئی کہ وہاں جھڑپ اختتام پذیر ہونے کے ساتھ ہی لوگوں کی بڑی تعداد جمع ہوئی جس دوران کچھ بارودی شل پھٹ جانے کے نتیجے میں کئی نوجوان اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے‘‘۔انہوں نے بتایا کہ انسانی جا ن قیمتی ہے اور روپیوں پیسوں سے انسانی جان کی قیمت لگانا ٹھیک نہیں، تاہم ہم جاں بحق نوجوانوں کے اہل خانہ کے ساتھ دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے جاں بحق نوجوانوں کے حق میں فی کس 5لاکھ روپے بطور ایکس گریشیا ریلیف واگزار کرتے ہیں۔ وزیر داخلہ نے لوگوں کو مشورہ دیا کہ فوجی آپریشنوں کے دوران جائے جھڑپ کی طرف نہ جائے۔ انہوں نے ریاست کی صورتحال کو قابو میں قرار دیتے ہوئے کہا’’گزشتہ4ماہ سے سنگبازی کے واقعات میں بھی کمی ہوئی اور جنگجوئوں کے صفوں میں نوجوانوں کی بھرتی ہونے میں بھی کمی واقع ہوئی ہے‘‘۔راج ناتھ سنگھ کہا’’انہیں یقین ہے کہ جموں کشمیر میں دہشت کا ماحول ختم ہوگا اور یہ بھارت کی ترقی پسند ریاستوں کی فہرست میں شامل ہوگی‘‘۔
روزگار
وزیر داخلہ نے کہا کہ وزارت داخلہ کی طرف سے11ہزار نوجوانوں کو مرحلہ وار بنیادوں پر روزگار فراہم کیا جائے گا۔ وزیر داخلہ نے بتایا کہ ریاستی نوجوانوں کی بہتری اور بازآبادکاری کے لیے مرکزی و ریاستی حکومت ٹھوس اقدامات اُٹھانے جارہی ہے جس کے تحت آنے والے وقت میں لاکھوں نوجوانوں کو روزگار فراہم کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ مرکزی سرکار 2لاکھ50ہزار نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کی راہ میں کام کر رہی ہے۔انہوں نے بتایا کہ جھیل ڈل کی خوبصورتی کو دوبارہ بحال کرنے کی خاطر مرکزی اسکیم کے تحت 350کروڑ سے زائد کی رقم صرف کی جائے گی۔ وزیر داخلہ نے بتایا کہ سرحدی علاقوں بشمول کرگل، دراس، ٹنگڈار، مژھل سمیت دیگر علاقوں میں زمینی سطح پر سڑکیں بنائی جائیں گی۔
کورپشن
کورپشن کا ریاست سے خاتمہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ اس کیلئے ایکشن پلان تیار کیا گیا ہے۔انہوں نے بتایا ’’ جب بھی میں ریاست کے دورے پر وار دہوا تو مجھے ہر بار انتظامیہ میں کرپشن کی شکایات موصول ہوئیں۔ان کا کہنا تھا مرکزی وریاستی حکومت ریاست سے کرپشن کے خاتمے کو یقینی بنانے کے لیے موثر اقدامات اٹھائے گی۔