عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//سیکرٹری اے آر آئی اینڈ ٹریننگ شبنم کاملی نے جمعرات کوجموں و کشمیر کے سرکاری محکموں میں اصلاحی اقدامات اور تازہ ترین اِنتظامی اصلاحات متعارف کرنے اور انتظامی معائنہ کیلئے ایس او پیزاور پروفارما کو بہتر بنانے کے مقصد سے ایڈمنسٹریٹیوسٹاف کالج آف اِنڈیا حیدرآباد (اے ایس سی آئی) کے نمائندوں کے ساتھ ایک میٹنگ کی۔میٹنگ میں ڈاکٹر بی این وی پارتھاسارتھی (سینئر کنسلٹنٹ)، پروفیسر ہریش میپت (فیکلٹی) اور ڈاکٹر بھرتھ ششانکا کٹکم (فیکلٹی) نے اے ایس سی آئی حیدرآباد سے بذریعہ ورچیول موڈ شرکت کی۔سیکرٹری اے آر آئی اینڈ ٹریننگ ڈیپارٹمنٹ (ٹیکنیکل)، ڈائریکٹر فائنانس، سپیشل سیکرٹری، ایڈیشنل سیکرٹری اور اے آر آئی اینڈ ٹریننگ ڈیپارٹمنٹ کے دیگر افسران نے بھی میٹنگ میں شرکت کی جس میں جموںوکشمیر کے لئے انتظامی اصلاحات سے متعلق مختلف امور پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا گیا۔دورانِ میٹنگ سیکرٹری نے اے ایس سی آئی کو اے آر آئی اینڈ ٹریننگ ڈیپارٹمنٹ کا مختصر تعارف پیش کیا جس میں اس کے مینڈیٹ اور مقصد کے بارے میں بتایا گیا۔ انہوں نے سرکاری محکموں کے انتظامی معائنہ کیلئے اَپنائے گئے طریقۂ کار اور اس عمل میں درپیش چیلنجوں کے بارے میں آگاہ کیا۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ نتائج پر مبنی ایس او پیز،فارمیٹس اور نظام میں موجود خامیوں کو دور کرنے اور نظام کو بہتر بنانے کے لئے سائنسی طریقے تلاش کئے جائیں اورعوام کے مفاد میں عوامی ترسیل کے نظام کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ اس کے جوابدہی اور شفافیت کو بڑھایا جا سکے۔ دورانِ میٹنگ ڈیلیوری میکانزم کو بہتر بنانے، مناسب فیڈ بیک سسٹم، سائنسی خطوط پر اِصلاحات متعارف کرنے، شفافیت اور جوابدہی کو بہتر بنانے کے طریقوں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ میٹنگ میں اے ایس سی آئی حیدرآباد کے نمائندوں نے اے ایس سی آئی کا مختصر تعارف پیش کیا جس میں ریاست کیرالہ اور ممبئی میونسپل کارپوریشن سمیت مختلف مقامات پر اِنتظامی طریقۂ کار کو بہتر بنانے کیلئے ان کی طرف سے کئے جانے والے مختلف اَقدامات کے بارے میں جانکاری دی۔انہوں نے جموں و کشمیر کے اے آر آئی اینڈ ٹریننگ ڈیپارٹمنٹ کو درپیش مسائل کو سمجھنے کے بعد مختلف سطحوں پر پورے انتظامی سیٹ اَپ کی اِفادیت اور کارکردگی کو بڑھانے کے لئے نظام کو بہتر بنانے کے طریقوں کو متعارف کرنے کے لئے اَپنے نقطہ نظر سے آگاہ کیا۔ان کی تجاویز میں ورک فلو چارٹ میں ساختی تبدیلیوں کی ضرورت، رِپورٹنگ ڈھانچہ اور اَفرادی قوت کی منصوبہ بندی، محکموں کی جانب سے سیلف ریگولیشنز متعارف کرنا، پہلے سے موجود پرو فارما کو بہتر بنانا اور معائینے کے لئے اضافی فارمیٹس متعارف کرنا، بہترین طریقوںکا تعارف اور اقدار شامل کرنا، انتظامیہ میں خامیوں کو دور کرنے کے سائنسی طریقے، سینئرز اور ماتحتوں کے درمیان باہمی تعلقات کو بڑھانا،شخصیت کی نشوونما وغیرہ پر خصوصی توجہ کے ساتھ صلاحیت سازی شامل ہیں۔نمائندوں نے درخواست کی کہ اے ایس سی آئی سے متوقع کام کے دائرہ کار کی نشاندہی کی جائے اور اس کے ساتھ مطلوبہ ٹائم لائنز بھی مقرر کی جائیں تاکہ جلد از جلد ضروری مفاہمت نامے پر دستخط کئے جاسکیں۔اس موقعہ پر سیکرٹری نے اے ایس سی آئی حیدرآباد کے نمائندوں کی جانب سے فراہم کردہ معلومات کو سراہا اور ان سے تعاون کے لئے روڈ میپ کی نشاندہی کرنے کی درخواست کی۔