عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے اتوار کو راج بھون میں ایک اعلی سطحی میٹنگ کی صدارت کی اور ‘مستقبل کے لئے تیار حکمرانی سے متعلق اہم امور پر تبادلہ خیال کیا۔پلاننگ ڈیولپمنٹ اینڈمانیٹرنگ ڈیپارٹمنٹ کے زیر اہتمام پہلے اور آج کی میٹنگ کا اولین مقصد نظام میں تکنیکی ترقی کو مربوط کرنے کیلئے ایک روڈ میپ تیار کرنا تھا تاکہ گڈ گورننس کے ذریعے مزید اقدار پیدا کی جا سکیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ “تبدیلی واحد مستقل ہے اور ہر شعبے کو انسانوں اور مشینوں کے بڑھتے ہوئے کردار اور ترقی کے لئے ان کی اجتماعی طاقت کے پس منظر میں مستقبل کا تصور کرنا چاہیے”۔انہوں نے سکیموں کو زیادہ مثبت طریقے سے پلان کرنے اور عوامی خدمات کو زیادہ موثر بنانے کیلئے مصنوعی ذہانت اور نئے تکنیکی آلات کے انضمام کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی کو اپنانا اور انسانی اور مشینی تعاون میں اضافہ باخبر فیصلہ سازی، پالیسی سازی کے عمل کو بہتر بنانے، شہریوں کی معیاری زندگی کیلئے فوری طور پر مطلوبہ وسائل اور خدمات اور منصوبوں پر تیزی سے عمل درآمد کے قابل بنائے گا۔لیفٹیننٹ گورنر نے موسمیاتی تبدیلی، سائبر خطرے اور صحت، تعلیم اور زراعت کے مسائل جیسے بڑھتے ہوئے چیلنجوں سے مثر طریقے سے نمٹنے کے لئے حکمت عملی اور مربوط نقطہ نظر کو اپنانے پر زور دیا۔لیفٹیننٹ گورنر نے محکمہ پلاننگ ڈیولپمنٹ اینڈ مانیٹرنگ سے کہا کہ وہ شہریوں کے لئے سرکاری سکیموں کے زیادہ سے زیادہ فائدے اور خطرے اور نقصان کو کم سے کم کرنے کیلئے اہم تبدیلی کی تیاری کریں۔انہوں نے کہا کہ پالیسی کی کارکردگی کو بہتر بنانے، مستقبل کے پیچیدہ چیلنجوں سے نمٹنے اور مستقبل میں رونما ہونے والی خلل انگیز تبدیلیوں سے نمٹنے کے علاوہ، مربوط طریقہ کار ہمیں شہریوں پر مبنی پالیسیوں کا نظام تیار کرنے میں مدد دے گا۔لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہ2047 تک ترقی یافتہ جموں و کشمیر اور ہندوستان کے وڑن کو حاصل کرنے کے لئے پہلے ہمیں دو ترجیحی شعبوں کے طور پر زراعت اور تعلیم کے ساتھ اگلے 3 سال کیلئے اہداف طے کرنے کی ضرورت ہے۔ مجھے یقین ہے کہ ہم آنے والے برسوں میں تبدیلی لانے میں کامیاب ہوں گے۔میٹنگ میں محکمہ پلاننگ میں نوڈل سیل کے قیام پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔