عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر کے تمام 20 اضلاع میں ترقی ایک طاقتور عوامی تحریک بننی چاہئے۔انہوں نے کہا کہ قیام امن میں رخنہ ڈالنے کی کوشش کرنے والوں کو معاشرے سے الگ تھلگ کیا جانا چاہئے۔موصوف نے ان باتوں کا اظہار پیر کو وسطی ضلع بڈگام کے ریشی پورہ علاقے میں ضلع ہسپتال کمپلیکس کا سنگ بنیاد ڈالنے کے بعد کیا۔انہوں نے کہا ‘ریشی پورہ بڈگام میں ضلع ہسپتال کمپلیکس کا سنگ بنیاد رکھانا،ترقی کے حوالے سے آج کا دن ہم سب کے لئے ایک تاریخی دن ہے’۔ان کا کہنا تھا’’ 125 بستروں پر مشتمل یہ ہسپتال لوگوں کے دیرینہ مطالبے اور صحت کی تمام سہولیات ایکی ہی چھت کے نتیجے رکھنے کا خواب پورا کرے گا’۔ سنہا نے کہا کہ ہر شہری کی ذمہ داری ہے کہ وہ جموں وکشمیر کی تعمیر و ترقی میں اپنا کردار ادا کرکے اپنا فرض پورا کرے۔
انہوں نے کہا ‘جموں و کشمیر کے تمام 20 اضلاع میں ترقی ایک طاقتور عوامی تحریک بننی چاہئے اور جو عناصر امن میں خلل ڈالنے کی کوشش کرتے ہیں ان کو سماج سے الگ تھلگ کیا جانا چاہئے’۔ان کا کہنا تھا ‘یو ٹی انتظامیہ خوف سے پاک، دہشت گردی سے پاک، بد عنوانی سے پاک اور مستقبل پر مبنی جموں وکشمیر بنانے کے لئے پر عزم ہے’۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ہم اپنے فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے دہشت گردی کا مقابلہ کرکے اپنی جانیں نچھاور کیں۔انہوں نے کہا: ‘میں لوگوں کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ ہم جموں وکشمیر کو دہشت گردی سے پاک بنائیں گے یہ ہمارا عزم ہے’۔ادھر لیفٹیننٹ گورنر کا کہنا تھا کہ امسال سیاحوں کی تعداد سوا دو کروڑ سے تجاوز کرنے کی توقع ہے۔انہوں نے کہا کہ سرینگر میں منعقدہ جی ٹونٹی ٹورزم اجلاس کے بعد غیر ملکی سیاحوں کی آمد میں 59 فیصد اضافہ درج ہوا ہے۔
موصوف نے رائل اسپرنگس گالف کورس کے 44 ویں پی ایس پی بی انٹر یونٹ گالف ٹورنامنٹ کا افتتاح کرنے کے بعد کہاکہ سال گذشتہ میں ایک کروڑ 88 لاکھ سیاحوں نے جموں وکشمیر کی سیر کی اور امسال 31 اگست تک ایک کروڑ 52 لاکھ سیاح یہاں آئے ‘۔ان کا کہنا تھا کہ سیاحوں کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ سے یہ پیغام جاتا ہے کہ یہاں چیزیں کافی بدل گئی ہیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ جموں وکشمیر کئی شعبوں میں ملک کی کسی بھی ریاست سے بہتر ہے۔انہوں نے کہا: ‘جموں وکشمیر سالہا سال تک علم و ادب کا گہوارہ رہا ہے،زمین پر جنت کا نمونہ رہا ہے اور روحانی بزرگوں کی بھی آمجگاہ رہا ہے لیکن کئی دہائیوں تک جموں وکشمیر کو علاحدگی پسندی، دہشت گردی اور اقربا پروری سے نقصان اٹھانا پڑا ہے’۔ان کا کہنا تھا: ‘لیکن وہ زمانہ گذر گیا اور اب لوگوں کی زندگیوں میں امید کی نئی کرنیں جاگزیں ہوئی ہیں’۔