یواین آئی
رملہ// فلسطینی صدر محمود عباس نے مغربی کنارے میں امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن سے ملاقات کی اور غزہ کی پٹی کی ترقی سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا۔سرکاری فلسطینی خبر رساں ایجنسی وفا نے بتایا کہ بدھ کو بلنکن کے ساتھ ملاقات میں عباس نے کہا کہ بین الاقوامی قانونی قراردادوں پر مبنی دو ریاستی حل کے نفاذ کے ذریعے امن اور سلامتی حاصل کی جا سکتی ہے۔ عباس نے ملاقات کے دوران ادویات اور خوراک سمیت امدادی سامان میں تیزی لانے اورغزہ کے لیے پانی، بجلی اور ایندھن کے التزام کی اہمیت کا اعادہ کیا۔ اس دوران انہوں نے فلسطینی عوام کی جبری نقل مکانی کو ناقابل قبول کرنے کا اعادہ کیا۔فلسطینی صدر نے غزہ کے رہائشیوں کو نقل مکانی پر مجبور کرنے کے لیے پٹی کے جنوب میں واقع شہر رفح میں اسرائیلی فوج کی کسی بھی ممکنہ فوجی کارروائی کے نتائج سے بھی خبردار کیا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ غزہ فلسطینی ریاست کا اٹوٹ انگ ہے اور اس علاقے کو فلسطینی علاقوں سے الگ کرنے کے اسرائیلی منصوبے کو قبول نہیں کیا جائے گا۔عباس نے امریکہ کی طرف سے فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرنے کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی اور اقوام متحدہ میں فلسطین کی مکمل رکنیت کے لیے امریکی حمایت پر زور دیا۔