یو این آئی
نئی دہلی//زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر شیوراج سنگھ چوہان نے تحقیق اور اختراعات، زرعی اسٹارٹ اپس اور قدرتی کھیتی پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ زراعت کے طلبا کو ہندوستانی زراعت کے چیلنجوں کو حل کرنے میں آگے آنا چاہیے۔یہاں انڈین ایگریکلچرل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (آئی اے آر آئی) کے 63ویں کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر چوہان نے آج کہا کہ آئی ات آر آئی ، جو کہ سبز انقلاب کا محور ہے، نے اپنی بہترین تحقیق، تعلیم اور توسیعی سرگرمیوں کے ذریعے زرعی پیداوار اور پیداوار میں اضافے کو مسلسل تحریک دی ہے۔ اس موقع پر زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزیر مملکت بھاگیرتھ چودھری اور رام ناتھ ٹھاکر موجود تھے۔ اس موقع پر گندم، مکئی، چنا، مونگ اور آم سمیت مختلف فصلوں کی نئی اقسام کا اجرا کیا گیا ۔ اس کے علاوہ تین اہم اشاعتوں کی بھی نقاب کشائی کی گئی۔ چوہان نے کہا کہ ہندوستان کی زرعی ترقی کی شرح پانچ فیصد ہے۔ انہوں نے کہا کہ طلبا لامحدود طاقتوں کا ذخیرہ ہیں اور انہیں مثبت توانائی کے ساتھ قوم کی تعمیر میں اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ انڈین ایگریکلچرل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ اور کسانوں کی محنت سے ملک اناج کی دولت سے مالا مال ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ طلبا کو ہندوستانی زراعت کے چیلنجوں کو حل کرنے میں آگے آنا چاہئے۔ اس کے علاوہ تحقیق اور اختراعات، زرعی آغاز اور قدرتی کاشتکاری پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی چیلنجوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے زراعت کے شعبے میں ہندوستان کو قائد بنانے کے لیے تحقیق کو مزید مضبوط کرنا ہوگا۔مرکزی وزیر نے کہا کہ تعلیم کیلئے ہنر ضروری ہے۔ انہوں نے طلبا کو اختراع، زرعی انٹرپرینیورشپ اور اسٹارٹ اپس کی طرف بڑھنے کی ترغیب دی۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں چھوٹے اور معمولی کسانوں کی تعداد زیادہ ہے، اس لیے ایسی اختراعات ضروری ہیں جن سے چھوٹے کسانوں کی آمدنی میں اضافہ ہو۔ پائیدار زراعت، آب و ہوا کے لیے لچکدار کھیتی، اور نامیاتی اور قدرتی کاشتکاری کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ترقی یافتہ زرعی ٹیکنالوجیز کو لیبارٹریوں سے کھیتوں تک تیزی سے پہنچانا ضروری ہے، تاکہ کسان زیادہ سے زیادہ فوائد حاصل کر سکیں۔ انہوں نے زرعی مشینری،ا سمارٹ فارمنگ اور جدید ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کو اپنانے کا مشورہ بھی دیا۔کنووکیشن کی تقریب میں پانچ ایم ایس سی اور پانچ پی ایچ ڈی طلبا کو میڈلز سے نوازا گیا۔ مزید برآں، آئی اے آر آئی بیسٹ اسٹوڈنٹ ایوارڈ (نابارڈ )2024 رودرا گوڑا کو پیش کیا گیا، جو کہ شعبہ اینٹومولوجی کے پی ایچ ڈی کا طالب علم ہے۔ بہترین ایم ایس سی طالبعلم ایوارڈ ڈویژن آف ایگرمونومی کی ایم ایس سی کی طالبہ اسنیہا بھاردواج کو دیا گیا۔ ڈاکٹر ایچ کے جین میموریل ینگ سائنٹسٹ ایوارڈ-2024 – ڈاکٹر وگنیش متھوسامی، سینئر سائنسدان، جینیات کے ڈویژن کو دیا گیا۔ اس کے علاوہ، 28 واں ہوکر ایوارڈ (2022-23) ڈاکٹر گیان پرکاش مشرا، پرنسپل سائنسدان اور سربراہ، ایس ایس ٹی، آئی اے آر آئی، نئی دہلی کو دیا گیا۔ سال 2024 کے چوتھے نابارڈ ریسرچر کا اعزاز ڈویژن آف ایگریکلچرل ایکسٹینشن کے سائنسدان ڈاکٹر گریش سنگھ مہرا کو دیا گیا۔ تقریب میں غیر ملکی طلبا سمیت کل 399طلبا کو ماسٹرز اور ڈاکٹریٹ کی ڈگریاں دی گئیں۔