سمت بھارگو
راجوری//پیر پنجال کے علاقے کے ایک ممتاز اور سنیئرسیاسی چہرے، جاوید احمد رانا نے عمر عبداللہ کی زیر قیادت جموں و کشمیر کی نئی حکومت میں وزارت کا عہدہ حاصل کیا ہے۔ نیشنل کانفرنس رہنما اور پونچھ کے مینڈھر اسمبلی حلقہ سے ممبراسمبلی رانا نے سیاسی کیریئر میں کئی تبدیلیاں دیکھی ہیں جو 1980کی دہائی میں طلبہ کی سیاست سے شروع ہوئی تھیں۔جاوید اے رانا (61سال) ولد مرحوم بابو فیض احمد، جموں و کشمیر کے پونچھ ضلع میں مینڈھر سب ڈویژن کے گاؤں کالابن کے رہنے والے ہیں۔وہ مرحو م مسعود احمد چودھری، جو جموں و کشمیر پولیس کے ریٹائرڈ ڈائریکٹر جنرل اور راجوری کی بابا غلام شاہ بادشاہ یونیورسٹی کے پہلے وائس چانسلر تھے، کے چھوٹے بھائی ہیں۔ جاوید رانا نے جموں یونیورسٹی سے ایل ایل بی کی تعلیم حاصل کرتے ہوئے اپنے سٹوڈنٹ سیاسی کیرئیر کا آغاز کیا اور طلبہ سیاست میں سرگرم رہے جس کے بعد وہ سرحدی ضلع پونچھ اور خاص طور پر اپنے آبائی حلقہ مینڈھر کے سیاسی میدان میں اترے۔جاوید اے رانا نے 1996میں مینڈھر سے آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن لڑا اور تیسرے نمبر پر رہنے کے لئے شاندار ووٹ حاصل کئے۔بعد میں، رانا نے99/ 1998 میں این سی میں شمولیت اختیار کی اور مینڈھر سے این سی امیدوار کے طور پر 2002کے انتخابات میں حصہ لیا اور 29000 ووٹ حاصل کرکے جیت درج کی اور لگاتار چھ سال تک ایم ایل اے کی حیثیت سے رہے تاہم وہ پی ڈی پی امیدوار کے خلاف 2008 کے انتخابات میں تقریباً 700ووٹوں کے فرق سے ہار گئے تھے اور نیشنل کانفرنس کے ذریعہ قانون ساز کونسل کے رکن کے طور پر نامزد کئے گئے تھے جس کے بعد قانون ساز کونسل کے نائب چیئرمین کے طور پر ان کا انتخاب ہوا تھا۔انہوں نے 2014کے انتخابات میں مینڈھر اسمبلی حلقہ سے دوبارہ جیت درج کی اور ایم ایل اے رہے۔موصوف کو 2021میں این سی کا پیر پنجال زونل صدر مقرر کیا گیا تھا اور انہیں پیر پنجال کے علاقے میں پارٹی کو مضبوط کرنے کا کام سونپا گیا تھا۔حال ہی میں ہوئے اسمبلی انتخابات میں، رانا نے بی جے پی کے مرتضیٰ خان کے خلاف آسان جیت درج کی اور اب انہیں حکومت میں کابینہ وزیر کے طور پر شامل کیا گیا ہے۔