بھدرواہ //بھوتلہ کے مقام پر بنے عارضی اور خستہ حال پل کو عبور کرتے ہوئے ایک طالبہ کے غرقآب ہونے کے واقعہ کے بعد مقامی لوگوں نے سرتنگل کے مقام پر زور دار مظاہرہ کیا۔ خواتین اور مردوں کی طرف سے کئے گئے الگ الگ مظاہروں میں لوگوں نے انتظامیہ، حکومت، سیاسی نمائندوں اور محکمہ دیہات سدھار و تعمیرات عامہ کو تنقید کا نشانہ بنایا۔بھدرواہ کانگریس کمیٹی نے مظاہرین کے ساتھ حمایت کرتے ہوئے متاثریں کے حق میںفوری طور ایکس گرئیشیا رقم منظور کرنے اور دریا پر پُل تعمیرکرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ حکومت مخالف نعرہ بازی کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نیرو نالہ کو پار کرنے کے لئے یہاں ایک عارضی پل بنا ہوا ہے جسے پل نہیں کہا جا سکتا۔ لکڑی کے سلیپر پر لگائے گئے تختوں کے سہارے بنائے گئے اس راستہ کو پار کرنے میں بزرگوں، بچوں اور خواتین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ اگر چہ ایک طرف ابٹمنٹ تعمیر کی گئی تھی لیکن دوسری طرف کچھ بھی نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بار بار انتظامیہ اور سیاسی نمائندوں کو مطلع کیا گیا کہ یہاں کسی بھی وقت حادثہ ہو سکتا ہے اور بالآخر وہی ہوا جس کا خدشہ تھا، اس طرح ایک معصوم بچی پانی میں بہہ گئی اور دیگر تین لڑکیاں جو پانی میں گری تھیں ، شدید نفسیاتی دبائو میں آ گئی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ہمیشہ حادثات کا انتظار کرتی رہتی ہے جس کے بعد ہی کوئی قدم اٹھایا جاتا ہے ، اگر یہاں پہلے ہی پل تعمیر کیا گیا ہوتا تو یہ حادثہ رونما نہ ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ نیرو نالہ اُس پار ہزاروں نفوس پر مشتمل آبادی کو آئے دن نالہ عبور کرنا پڑتا ہے جن میں ملازمین ، مریض، بزرگ اور طلاب کی بھاری تعداد ہوتی ہے ، اس لئے جلد از جلد اس مقام پر ایک پختہ پل تعمیر کیا جائے تا کہ مستقبل میں کوئی حادثہ پیش نہ آئے ۔دریں اثنا بھدرواہ کانگریس کمیٹی نے مظاہرین کے ساتھ حمایت کرتے ہوئے متاثریں کے حق میںفوری طور ایکس گرئیشیا رقم منظور کرنے اور دریا پر پُل تعمیرکرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اُنہوں نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ جب تک اس دریا پر پُل مکمل ہوتا ہے تب تک لوگوں کی سہولیت کے لئے ایک فٹ برج قائم کیا جائے۔ اُنہوں نے اس دلدوز سانحہ کے لئے مخلوط سرکار کو ذمہ وار قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ علاقہ کے لوگوں نے تین سال سے اس پُل کی تعمیر کا مطالبہ کرنے کے لئے مُظاہرے کئے لیکن حُکام نے ان کی مطالبہ پر غور نہیں کیا ۔ کانگریس کے لیڈر محمد اشرف گونی نے کہا ہے کہ اطلاعات کے مطابق اس پُل کے لئے رقم منظور کی گئی ہے تاہم نہ معلوم کن وجوہات کی بنا پر تعمیر کا کام شروع نہیں کیا گیا ہے۔ایک اور کانگریسی لیڈر تنویر دیو نے ا س پُل کاکام مقررہ مدت میں کرنے کا مطالبہ کیا ۔ اس موقعہ پر مقررین میں سہیل احمد ملک، سرتنگل کے سرپنچ محمد اشرف اور منیر احمد بھی شامل تھے۔