یو این آئی
کابل// افغان طالبان کی حکومت کا ایک وفد پیر کے روز پہلی مرتبہ جاپان کا دورہ کر رہا ہے ، جو خطے سے باہر ایک غیر معمولی سفارتی دورہ ہے ۔فرانسیسی خبر رساں ادارے ‘اے ایف پی’ کے مطابق افغان طالبان
کا وفد ہفتے کے روز کابل سے روانہ ہوا، جس کے بارے میں مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ یہ دورہ ایک ہفتے تک جاری رہے گا اور اس میں اعلیٰ تعلیم، خارجہ امور اور معیشت کی وزارتوں کے حکام شامل ہیں۔وفد میں شامل وزارت اقتصادیات کے نائب وزیر لطیف نظری نے ہفتے کے روز ٹوئٹ کیا کہ ‘ہم ایک مضبوط، متحد، خوشحال، ترقی یافتہ افغانستان اور بین الاقوامی برادری کا فعال رکن بننے کے لیے دنیا کے ساتھ باوقار رابطے کے خواہاں ہیں۔’طالبان حکومت کے ارکان وسطی ایشیا، روس اور چین سمیت ہمسایہ اور علاقائی ممالک کے باقاعدگی سے دورے کرتے ہیں۔تاہم افغان حکام نے 2022 اور 2023 میں ناروے میں سفارت کاری سربراہ اجلاسوں کے لیے صرف باضابطہ طور پر یورپ کا دورہ کیا ہے ۔2021 میں غیر ملکی حمایت یافتہ حکومت کے خاتمے اور طالبان کے اقتدار کے بعد کابل میں جاپانی سفارت خانہ عارضی طور پر قطر منتقل کر دیا گیا تھا۔تاہم اب جاپان کا سفارت خانہ دوبارہ کھول دیا گیا ہے اور ملک میں سفارتی اور انسانی ہمدردی کی سرگرمیاں دوبارہ شروع کردی گئی ہیں۔