محمد تسکین
بانہال// ضلع رام بن کے رام بن اور بانہال ۔ گول اسمبلی حلقوں میں الیکشن مہم زور پکڑتی جارہی ہے اور مختلف علاقائی لیڈر اور ورکر اپنی وفاداریاں تبدیل کرکے دوسری جماعتوں میں شامل ہو رہے ہیں جس سے سیاسی منظر نامہ مزید دلچسپ ہوگیا ہے۔
رام بن
رام بن میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی قیادت کی طرف سے راکیش سنگھ ٹھاکور کو منڈیٹ دینے کے بعد پارٹی کے اندر بغاوت ہوگئی اور پارٹی کے سرگرم ضلع نائب صدر ایڈوکیٹ سورج سنگھ پریہار نے بھارتیہ جنتا پارٹی سے استعفیٰ دیکر آزاد امیدوار کے طور اپنا نامزدگی فارم بھرا ہے۔ سورج سنگھ پریہار کی طرف سے آزاد امیدوار کے طور میدان میں اترنے کے بعد رام بن کی اسمبلی نشست پر بھارتیہ جنتا پارٹی پر مشکلات کے بادل منڈلانے لگے ہیں اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے اندر اس پھوٹ کا فائدہ نیشنل کانفرنس امیدوار ایڈوکیٹ ارجن سنگھ راجو کو ملنے کی توقع ہے ۔ سورج سنگھ کے بی جے پی سے نکلنے کی وجہ سے رام بن سے پارٹی کے کئی سرگرم لیڈر بھی سورج سنگھ کے ساتھ ہی ہو لئے ہیں۔
بانہال
بانہال میں سابقہ ممبر اسمبلی بانہال اور پی ڈی پی لیڈر محمد فاروق میر ،جو1996-2002 کے درمیان ممبر اسمبلی ،اپنے فرزند دانش فاروق میر، جو بانہال میں ڈیڑھ دہائی سے بانہال پریمیئر لیگ کا کامیاب انعقاد کرتے آئے ہیں ،کانگریس امیدوار وقار رسول وانی کی موجودگی میں کانگریس میں شمولیت اختیار کرچکےہیں ۔ محمد فاروق میر اور ان کے فرزند اور نوجوان لیڈر دانش فاروق میر کی کانگریس میں شمولیت سے کانگریس کو فائدہ ہونے کی توقع ہے۔ اسی طرح کانگریس کے خیمے میں اسوقت مزید طاقت آگئی جب گول سنگلدان سے اپنی پارٹی سے مستعفی ہوئے سینئر گوجر لیڈر اور سابق وزیر اعجاز احمد خان کے کارکنوں کی ایک بڑی تعداد نے بانہال آکر وقار رسول کی رہائشگاہ پر کانگریس میں شمولیت اختیار کی ۔پچھلے دنوں غلام نبی آزاد کی ڈی پی اے پی سے نکل کر نیشنل کانفرنس میں شامل ہونے والے لیڈروں سے نیشنل کانفرنس کو مزید مضبوطی ملنے کی امید پیدا ہوگئی ہے اور ڈی پی اے پی سے ہوئے اس انخلاء نے ڈی پی اے پی کو بہت پیچھے دھکیل دیا ہے اور اس کا الیکشنوں کے اعلان سے پہلے اسمبلی الیکشن کیلئے جوش و خروش اب ہرن ہوگیا ہے ۔ ڈی پی اے پی بانہال سے نکلنے والی اس قیادت میں محمد الیاس وانی بانہالی ، ڈی ڈی سی کونسلر کھڑی فیاض احمد نائیک ، منیر احمد بٹ ، سرپنچ خورشید احمد سہمت اور منظور احمد شیخ قابل ذکر ہیں۔ ان لیڈروں کے غلام نبی آزاد کی پارٹی سے انخلاء کے بعد ڈی پی اے پی نے آصف احمد کھانڈے کو اپنا منڈیٹ دیا تھا لیکن بعد میں انہوں نے غلام نبی آزاد کی صحت کی خرابی کی وجہ سے نامزدگی فارم واپس لیا تھا کیونکہ بقول ان کے سٹار کیمپینر غلام نبی آزاد پارٹی کے امیدوار وں کے حق میں الیکشن مہم نہیں چلا سکیں گے۔ سیاسی اتھل پتھل کے بیچ پیر کے روز رامسو بلاک میں کانگریس پارٹی کو اسوقت ایک شدید دھچکا لگا جب پارٹی کے رامسو میں اہم لیڈر اور بلاک ترقیاتی کونسل کے چیئرمین شفیق احمد کٹوچ نے کانگریس سے کنارہ کشی اختیار کرکے نیشنل کانفرنس پارٹی ضلع صدر اور امیدوار سجاد شاہین اور پارٹی لیڈر اور ڈی ڈی سی کونسل رام بن کی چیئرپرسن ڈاکٹر شمشادہ شان کی موجودگی میں نیشنل کانفرنس میں شمولیت اختیار کی ۔ بتایا جاتا ہے کہ شفیق احمد کٹوچ کا رامسو بلاک کی پنچایتوں پر خاصا اثر ہے اور ان کا کانگریس سے نکلنا نیشنل کانفرنس کو مجموعی طور فائدہ پہنچا سکتا ہے۔اس دوران حلقہ انتخاب بانہال کے پوگل علاقے سے معززین علاقہ کی ایک بڑی تعداد ،جس میں ریٹائرڈ ماسٹر عبدالرحمان بالی اور سیاسی و سماجی شخصیت مولوی عبد اللطیف نے پورے علاقہ پوگل کی طرف سے پچھلے دنوں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار امتیاز احمد شان کو اپنی مکمل حمایت کا اعلان کردیا تھا اور انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کے چار ہزار ووٹ پی ڈی پی کے امیدوار امتیاز احمد شان کے حق میں ہی جائینگے ۔ پوگل میں ہوئے اس اعلان کے بعد بانہال حلقہ کے ساتھ حدبندی کے باقی رہی اکڑال ۔پوگل کی تین پنچایتوں میں نیشنل کانفرنس اور کانگریس کیلئے مشکلات پیدا ہو سکتی ہیں۔ اکڑال پوگل پرستان کا ایک درجن سے زائد پنچایتوں کا ایک بڑا علاقہ حلقہ انتخاب بانہال سے کاٹ کر رام بن سے ملایا گیا ہے جبکہ بانہال کے ساتھ ووٹوں کے لحاظ سے اس اہم علاقے کی تین چار پنچایتوں کا بہت کم حصہ ہی بانہال حلقہ کے ساتھ رہ گیا ہے ۔ اسی طرح گزشتہ دنوں سابقہ بیوروکریٹ اور نیشنل کانفرنس لیڈر بشیر احمد رونیال نے اپنے سینکڑوں حامیوں کو پی ڈی پی امیدوار امتیاز احمد شان کو سپورٹ کرنے کی تلقین کرکے کانگریس اور نیشنل کانفرنس کیلئے ایک اور محاذ کھڑا کردیا۔ اکڑال پوگل پرستان کا ایک درجن سے زائد پنچایتوں کا ایک بڑا علاقہ حلقہ انتخاب بانہال سے کاٹ کر رام بن سے ملایا گیا ہے جبکہ بانہال کے ساتھ ووٹوں کے لحاظ سے اس اہم علاقے کی تین چار پنچایتوں کا بہت کم حصہ ہی بانہال حلقہ کے ساتھ رہ گیا ہے ۔آئندہ دنوں میں ضلع رام بن میں الیکشن مہم میں مزید تیزی آئے گی کیونکہ کانگریس ، نیشنل کانفرنس ، پی ڈی پی اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے کئی لیڈران اور سٹار کیمپینر اپنے اپنے امیدواروں کی الیکشن مہم میں شریک ہو رہے ہیں الیکشن مہم اختتام پذیر ہونے کے بعد بانہال اور رامبن میں بھی پہلے مرحلے کے تحت 18ستمبر جو ووٹ ڈالے جائیں گے اور ہارجیت کے فیصلے کیلئے تمام نظریں 08اکتوبر کے ووٹ شماری کے دن پر ٹکی رہیں گی۔