سرینگر//پولیس نے محکمہ وائلڈ لائف ملازمین کی طرف سے صوبائی کمشنر کے دفتر تک مارچ کی کوشش کو ناکام بناتے ہوئے کئی ملازموں کو حراست میں لیا۔ احتجاجی ملازمین نے محکمانہ ترقیاتی کمیٹیوں کے انعقاد اور عارضی ملازمین کو نئے ’’کم از کم اجرت ایکٹ‘‘ کے تحت تنخواہیں فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔ محکمہ وائلڈ لائف کے بیسوں ملازمین بدھ کو پریس کالونی میں جمع ہوئے اور نعرہ بازی کی۔ملازمین نے جب صوبائی کمشنر کے دفتر تک مارچ کرنے کیلئے پیش قدمی کی توپولیس نے انکی کوشش کو ناکام بناتے ہوئے یونین کے صدر طارق احمد سمیت کئی ملازمین کو حراست میں لیا۔اس سے قبل ملازمین نے احتجاج کرتے ہوئے محکمانہ ترقیاتی کمیٹیوں کی میٹنگوں کا انعقاد کرنے،عارضی ملازمین کو نئے ’’کم از کم اجرت ایکٹ‘‘ کے تحت تنخواہیں فراہم کرنے اور ہیلپروںکے عہدوں کو تبدیل کرنے کے علاوہ محکمہ کوسر نو بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔ طارق احمد صوفی نے کہا کہ حکومت کی طرف سے حال ہی میں جو ایس آر ائو520منظر عام پر لایا گیا،اس کی وجہ سے عارضی ملازمین میں انتشار پیدا ہوا۔انہوںنے کہا کہ اگر مطالبات کو پورا نہیں کیا گیا،تو احتجاج میںتیزی لائی جائے گی اور آئند ہ پروگرام مشاورت کے بعد منظر عام پر لایا جائے گا۔احتجاجی مظاہرے میں ایجیک کے کئی لیڈروں نے بھی شرکت کی۔