سرینگر// صفا پورہ علاقے کے لوگوں نے علاقہ میں زنانہ کالج قائم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ علاقہ مرکز میں واقع ہے اور بانڈی پورہ و گاندربل اضلاع سے ملا ہوا ہے۔کشمیر عظمیٰ کے دفتر پر علاقے سے آئے ہوئے ایک وفد نے کہا کہ گاندربل اور باندی پورہ اضلاع میں فی الوقت کوئی بھی زنانہ کالج موجود نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ صفا پورہ علاقے میں زنانہ کالج قائم کرنے سے سینکڑوں علاقوں،جن میں صفا پورہ،ینگورہ،بارسو،کوند بل،گرٹہ بل،چک،ملہ پورہ،پوتر مولہ،رحیم آباد،چیواہ،پہلی پورہ،چندر گیر،ہاکبارہ،زونی پورہ،تکیہ،صدر کوٹ،اجس،عشم،نسہ بل سمیت دیگر کئی علاقوں کے لوگ مستفیدہونگے۔انہوں نے کہا کہ ان علاقوں کی طالبات کو حصول تعلیم کیلئے سرینگر جانا پڑتا ہے،جس کی وجہ سے ہر وقت انکے والدین کو اپنی بچیوں کی سلامتی کے حوالے سے خدشات رہتے ہیں۔وفد نے مزید کہا کہ اس مطالبے سے از خود”بیٹی پڑاﺅ،بیٹی بچاﺅ“ اسکیم کا نعرہ بھی مستحکم ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بیچ میں طالبات کی طرف سے تعلیم کو خیر آباد کرنے کی شرح بھی ان علاقوں میں زیادہ ہے۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ ماضی میں بھی تمام سیاست دانوں نے مانسبل خواتین کالج کا مطالبہ کیا ہے۔