نئی دہلی//صدر اسپتال شوٹ آوٹ کا سنجیدہ نو ٹس لیتے ہوئے مرکزی وزارت داخلہ نے ریاستی حکومت کوہدایت دی ہے کہ وہ جیلوں میں سیکورٹی بڑھانے کے ساتھ ساتھ قیدیوں کو ایک جگہ سے دوسری جگہ لیجانے کے دوران حفاظتی انتظامات کو مزید سخت کرے۔اور جیل خانہ جات کا سیکورٹی جائزہ لے کر حسب ضرورت سی آر پی ایف کی تعیناتی کیلئے بھی اقدام کئے جائیں تاکہ آئندہ ایسی کوئی غلطی نہ ہو۔ مرکزی وزارت داخلہ نے ریاستی حکومت کے نام سیکورٹی ایڈوائرزی میں کہا ہے کہ صدر اسپتال سرینگر میں پاکستانی جنگجو کیسے فرار ہوا اس ضمن میں مفصل رپورٹ پیش کی جائے جبکہ مستقبل میں اس طرح کے واقعات کو روکنے کیلئے سخت حفاظتی انتظامات کے تحت ہی قیدیوں کو اسپتال منتقل کیا جائے۔ صدر اسپتال سرینگر میں پاکستانی قیدی فرار ہونے کے بعد اگر چہ ریاستی حکومت نے تحقیقات کرنے کے احکامات صادر کئے تاہم مرکزی حکومت نے ریاستی حکومت نے نام سیکورٹی ایڈوائزری میں واضح کردیا ہے کہ وہ ریاست کے جیلوں کی سیکورٹی کا از سر نو جائزہ لے تاکہ مستقبل میں اس طرح کے واقعات سے بچا جاسکے۔ ذرائع کے مطابق مرکزی وزارت داخلہ نے ریاستی حکومت کو بتایا کہ جیلوں میں اضافی سیکورٹی کو تعینات کرنے کے ساتھ ساتھ قیدیوں کو ایک جگہ سے دوسری جگہ لیجانے کے دوران بھی سخت سیکورٹی انتظامات کو یقینی بنایا جائے۔ مرکزی وزارت داخلہ کے مطابق مستقبل میں اس طرح کے واقعات سے بچنے کیلئے سخت فیصلے لینے کی ضرورت ہے۔ ریاستی حکومت کو متنبہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ وہ جیلوں کی سیکورٹی کا از سر نو جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ قیدیوں کو عدالتوں اور اسپتالوں تک لیجانے کے دوران تین دائروں والی سیکورٹی کو یقینی بنائے۔ ذرائع نے بتایا کہ نئی دہلی میں سیکورٹی ایجنسیوں اور خفیہ اداروں کے سینئر آفیسران کی ایک ہنگامی میٹنگ منعقد ہوئی جس دوران ریاست کی تازہ ترین سیکورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال ہوا۔ معلوم ہوا ہے کہ سرینگر سینٹرل جیل کے اندر سی آر پی ایف کی تعیناتی کیلئے بھی کہا گیا ہے ۔ معلوم ہوا ہے کہ ریاستی حکومت نے مرکز کو یقین دہانی کرائی ہے کہ مستقبل میں صدر اسپتال جیسے واقعہ رونما نہیں ہوگا اور تمام جیلوں میں سیکورٹی بڑھانے کے احکامات صادر کئے گئے ہیں۔