سرینگر//جموں کشمیر میںجی ایس ٹی کو لاگو کرنے کیلئے صدارتی حکم نامہ جاری کیا گیا۔صدارتی حکمنا مے کی تیسری شق میں کہا گیا ہے کہ ریاست کے آئین کے سیکشن 5کے تحت ریاست کو حاصل اختیارات برابر موجود رہیں گے ۔اس حکم نامے کے مطابق جموں وکشمیر ریاست کی قانون سازیہ کو اشیاء اور خدمات پر وصول کئے جانے والے ٹیکس کے بارے میں قانون بنانے کے اختیارات ہوں گے۔ جموں وکشمیر کے آئین کے سیکشن 5 کی رو سے ریاست جموں وکشمیر کی قانون سازیہ کو کوئی بھی ٹیکس لگانے کے حوالے سے قانون بنانے کے خصوصی اختیارات ہوں گے ۔حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ پارلیمنٹ کے پاس اشیاء و خدمات ٹیکس کو لاگو کرنے کیلئے قوانین بنانے کیلئے خصوصی اختیارات ہونگے۔حکم نامے کے مطابق اشیا ء اور خدمات ٹیکس کونسل کی آئینی مدوں کے بارے میں فیصلہ لینے کیلئے جموں وکشمیر کے نمائندے کی منظوری لازمی ہوگی اور دفعہ 370کے تحت دستیاب لائحہ عمل پرعمل کی جائے گی۔ دفعہ سے ریاست کی قانونی حیثیت کسی بھی طرح کا اثر نہیں پڑے گا جس کی ضمانت ریاستی آئین کے سیکشن 5 میں دی گئی ہے۔حکمنامے میں مزید بتایا گیا ہے کہ ریاست میں جمع رقم کنسالڈیٹیڈ فنڈ آف انڈیا میں جمع نہیں ہوگا۔ صدراتی حکمنامے میں آئینی تحفظات سے ریاست جموں وکشمیر کی خصوصی پوزیشن کے سرکار کے عزم کی عکاسی ہے ۔