صارفین کے مفادات کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے بار بار معائینہ کریں:ڈلو

{"remix_data":[],"source_tags":[],"origin":"unknown","total_draw_time":0,"total_draw_actions":0,"layers_used":0,"brushes_used":0,"photos_added":0,"total_editor_actions":{},"tools_used":{"transform":2},"is_sticker":false,"edited_since_last_sticker_save":true,"containsFTESticker":false}

عظمیٰ نیوزسروس

جموں //چیف سیکرٹری اتل ڈلو نے بیورو آف انڈین اسٹینڈرڈز ( بی آئی ایس ) کے مقامی باب کے معیار اور کوالٹی کنٹرول کیلئے یو ٹی سطح کی کمیٹی کی پہلی میٹنگ کی صدارت کی جسے سامان اور خدمات کے اعلیٰ ترین معیار کو برقرار رکھنے کا کام سونپا گیا ہے ۔ میٹنگ میں بات کرتے ہوئے چیف سیکرٹری نے متعلقہ ادارے پر زور دیا کہ وہ تمام کاروباری اداروں کا بار بار معائنہ کرے جو اس طرح کی مصنوعات اور خدمات کو معیاری بنانے کے قانون کے دائرے میں آتے ہیں ۔ انہوں نے خوراک ، سول سپلائیز اور کنزیومر افئیر ڈیپارٹمنٹ ( ایف سی ایس اینڈ سی اے ) پر زور دیا کہ وہ ضلعی سطح کے سیلز کے قیام کیلئے کام کریں جیسا کہ صارفین کے حقوق کے تحفظ کیلئے ملک گیر پریکٹس ہے ۔ ڈلو نے ان پر زور دیا کہ وہ اس کے بارے میں عوام میں بیداری پیدا کریں تا کہ وہ بھی اس تنظیم کی طرف سے لوگوں کی طرف سے حاصل کردہ سامان اور خدمات کے بارے میں تجویز کردہ قومی معیارات سے واقف ہوں ۔ ڈلو نے اقتصادی ترقی کو فروغ دینے ، عوامی خدمات کو بہتر بنانے اور یہاں جموں و کشمیر میں صارفین کی حفاظت کیلئے قومی معیارات کی پابندی کو یقینی بنانے کی اہمیت پر مزید زور دیا ۔ میٹنگ کے دوران سیفٹی ، کوالٹی اور صارفین کے تحفظ کو فروغ دینے کیلئے جموں اور کشمیر میں مختلف شعبوں میں معیارات کے نفاذ کو مضبوط بنانے پر بات چیت ہوئی ۔ کمیٹی نے جاری اقدامات کا جائیزہ لیا اور حکومت کی پالیسیوں ، بنیادی ڈھانچے اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں صنعتوں میں ہندوستانی معیارات کے انضمام کیلئے نئے مواقع کی نشاندہی کی ۔ ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل ( شمالی ) بی آئی ایس سنیہ لتا نے بی آئی ایس کی سرگرمیوں اور ایجنڈے کے اہم نکات کا جائیزہ پیش کیا ۔ معیاری کاری کیلئے ریاستی سطح کی کمیٹی مختلف اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ تال میل قائم کرتے ہوئے صنعتوں اور شعبوں کی مجموعی ترقی کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ ملک بھر میں اہم اشیاء اور خدمات کے معیار کے کنٹرول کو یقینی بنا کر پورے ملک میں معیاری کاری کو فروغ دینے اور اس پر عمل درآمد کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے ۔