سرینگر//نیشنل کانفرنس کے بانی شیخ محمد عبداللہ کے112ویں یوم پیدائش پرنسیم باغ میں ایک تقریب کا انعقاد ہوا۔ تقریب سے پارٹی کے جنرل سکریٹری علی محمد ساگر نے خطاب کرتے ہوئے موجودہ دور کوریاست کی تاریخ کا سیاہ دور قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کی خصوصی پوزیشن پر ہر سمت سے حملے جاری ہیں جبکہ اندرونی سطح پر حکومت اور انتظامیہ مکمل طور پر مفلوج ہوچکی ہے۔ ساگر نے کہا کہ لوگ زبردست مسائل و مشکلات سے دوچار ہیں اور حکمرانوں نے عام آدمی کو حالات کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے۔انہوں نے کہا’’ ایسے حالات میں ہمارا فرض بنتا ہے کہ ہم لوگوں کی آواز بن کر اُن کے مسائل و مشکلات اور اُن کے مطالبوں کو اجاگر کریں‘‘۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ نیشنل کانفرنس ایک سیسہ پلائی ہوئی دیوار ہے اور اِس کو ابتدا سے آج تک زک پہنچانے کی کوششیں ہوتی رہیں لیکن کشمیری عوام نے اِس جماعت کے دشمنوں کی چالوں اور سازشوں کو خاک میں ملادیا۔ انہوں نے کہا کہ زرعی اصلاحات اور لینڈ ٹو ٹیلر کی بنیاد بھی اسی شخص کی دین ہے حالانکہ ابھی بھی دنیا کے اکثر ممالک میں ایسا نہیں ہوا ہے۔ پارٹی کے سینئر لیڈر عبدالرحیم راتھر نے خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم نے زندگی کا لمحہ لمحہ کشمیری قوم کی عزت و آبرو، عزت نفس، خود اعتمادی اور خدا اعتماد کیلئے جدوجہد کی اور اس دوران زندگی کے سنہری ایام جیل خانوں میں گزارے۔ انہوں نے کہا کہ مرحوم کی انتھک کوششوں سے ہی دفعہ370اور دفعہ35اے جیسی دفعات کا آئین ہند میں اندراج ہوا اور ریاست اور اہل ریاست کو خصوصی مراعات اور خصوصی پوزیشن حاصل ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ ان دفعات کیخلاف اس وقت سازشیں رچائی جارہی ہیں اور وقت کا تقاضا ہے کہ ریاست کے لوگ ایک ہوکر ان سازشوں کا مقابلے کرے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت ریاست کی خودمختاری ختم کرنے پر تلی ہوئی ہے۔ اس موقع پر پارٹی کے سینئر لیڈران مبارک گل، سکینہ ایتو، ڈاکٹر محمد شفیع، غلام حسن راہی، جگدیش سنگھ آزاد نے بھی خراج عقیدت ادا کیا ۔