سرینگر// نیشنل کانفرنس کے بانی شیخ محمد عبداللہ کی112 ویں سالگرہ کے موقعہ پرنیشنل کانفرنس کے جنرل سکریٹری علی محمد ساگر،سینئر لیڈران چودھری محمد رمضان، محمد شفیع اوڑی، عبدالرحیم راتھر ، میاں الطاف احمد، محمد اکبر لون، شریف الدین شارق، عرفان احمد شاہ ، پیرزادہ غلام احمد شاہ ، ناصر اسلم وانی، دیوندر سنگھ رانا، آغا روح اللہ، خالد نجیب سہروردی، سجاد احمد کچلو ، عبدالغنی ملک ، ایس ایس سلاتیہ ، محمد سعید آخون اور اجے سدھوترا نے خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ شیخ محمد عبداللہ کی قیادت میں ہی اِس قوم کو شخصی راج سے نجات ملی۔بیان کے مطابق آئین ہند کی دفعہ 370اور 1952 کے دہلی اگریمنٹ کے تحت ریاست جموں کشمیر کو حاصل اندرونی آزادی کے خلاف اگر سازشیں نہ کی گئی ہوتیں اور 1953 کے غیر جمہوری ہتھکنڈوں کو نہ آزمایا گیا ہوتا تو آج ریاست جموں کشمیر تعمیر وترقی کے میدان میں بہت آگے ہوتی اور یہاں خون کی ندیاں بہانے اور انسانی حقوق کی پامالی کے واقعات رونما نہ ہوجاتے۔ اس دوران عوامی نیشنل کانفرنس صدر بیگم خالدہ شاہ اور سینئر نائب صدر مظفر شاہ نے اپنے مشترکہ بیان میں خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ شخصی نظام نے شیخ محمد عبداللہ کو دباؤ اور دھمکیوں کے ذریعہ خاموش کرانے کی کافی کوشش کی لیکن انہوں نے عوامی حمایت کی طاقت سے ظلم اورظالم سے بھرپور مقابلہ کیا اور شخصی حکمرانی کے ساتھ ٹکرائے ۔انہوں نے کہا کہ آج مرحوم کی سالگرہ پر اْن کی جدوجہد اور قربانیاں یاد آتی ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ صورتحال ہم سب کے لئے لمحہ فکر یہ بن چکی ہے اور سبھی سیاسی پارٹیوں کو عوام کے وسیع مفاد اور مستقبل کے خطرات کو بھانپ کر اپنے لائحہ عمل کو عملی سانچے میں ڈال دینے کی ضرورت ہے۔