سرینگر// لبریشن فرنٹ چیئرمین محمد یاسین ملک نے عرسِ مبارک کے موقع پر اپنے ساتھیوں کے ہمراہ درگاہ شیخ العالم ؒپر حاضری دی ۔موصولہ بیان کے مطابق فرنٹ چیئرمین نے اس موقع پر ایک بھاری عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حضرت شیخ العالمؒاور ان جیسے دوسرے باکمال اسلاف اور بزرگان دین کی تعلیمات پر دل و جان سے عمل کرنے میں ہی دنیاوی و اُخروی فلاح کا راز مضمر ہے۔انہوں نے کہا کہ انہوں نے مزیدکہا کہ شیخ العالم ؒکا شعار انسانوں کی بقاء و فلاح تھا اور خدمت خلق کے جذبے سے لبریز اُن کی مقدس زندگی کا ہر گوشہ اور ہر پہلو قابل تقلید ہے۔انہوں نے کشمیری خواتین پر ہورہے حملوں کے بارے میں کہا کہ اس طرح کے انسانیت سوز واقعات کا واحد مقصد ہمیں خوف زدہ کرنا ہے لیکن ہمیں اس اذیت کا مقابلہ انتہائی دانشمندی اور تدبر کے ساتھ کرنا ہوگا۔فرنٹ چیئرمین نے کہا ’’ دو ماہ سے ہماری مائوں بہنوں بچیوں اور بیٹیوں پر حملے ہورہے ہیںلیکن نا معلوم دشمن کا کوئی سراغ نہیں مل رہا ہے‘‘۔ انہوں نے کہا ’’ہمارا سماج لگاتار خوف و دہشت کے عالم میں ہے لیکن حکمران،انکی پولیس اور انتظامیہ بے حس اور بے بس نظر آرہے ہیں اور ایسا لگتا ہے کہ گویا انہیں کچھ معلوم ہی نہیں ہے‘‘۔انہوں نے کہا ’’ آج تک ہماری متعدد مائیں بہنیں نامعلو م دشمن کے حملے کا شکار ہوچکی ہیںلیکن وہ پولیس جو نقاب پہنے پتھر مارنے والوں کو فوراً نشاندہی کرکے جیلوں میں ڈال دیتی ہے، جو ہر حملے اور ہر عمل کے پیچھے کارفرما غائب ہاتھوں کو ایک لمحے کے اندرطشت از بام کرنے کا دعویٰ کرتی پھرتی ہے ، ان حملوں کے پیچھے ہاتھوں کو سامنے لانے میں ناکام اور بے بس نظر آرہی ہے‘‘۔یاسین ملک نے کہا ’’ بال کاٹنے کے اس مذموم کام کو روکنے کیلئے ہمیں محلوں ،گائوں اور سوسایٹی کی حد تک متحرک اور منظم نگرانی کا عمل تیز تر کرنا چاہئے لیکن ایسا کرتے ہوئے ہوشیاری اور تحمل و تدبر کا ہاتھ دامن نہیں چھوٹنے نہیں دینا چاہئے‘‘۔انہوں نے کہا کہ ہم مجرمین کو قابو کرتے ہوئے خود بے قابو بھیڑ نہیں بن سکتے اورنہ ہی گیسو تراشی کی آڑ میں سماج کو انتشار و افتراق کی جانب دھکیلنا چاہئے ۔ یاسین ملک نے کہا کہ سماج کے اندر بیداری پیدا کرکے اور اپنے محلوں کے ذمہ دار لوگوں کی سربراہی میں خود نگرانی کے عمل کو تیز کرکے ہم اس خفیہ دشمن کے منصوبوں کو خاک میں ملا سکتے ہیں لیکن اگر اس دوران ہم کسی مشکوک شخص کو پکڑ لیں تو ہمیں چاہئے کہ اسے بھیڑ کے ذریعے تشدد اور مار پیٹ کا نشانہ بنانے کے بجائے اُسے محلے کی مسجد کے اندر لاکر ذمہ داروں کے ذریعے اس کی تحقیقات کرانی چاہئے تاکہ کوئی معصوم و بے گناہ شخص خوامخواہ زیادتی کا شکار نہ بنے۔ یاسین ملک شیخ عبدالرشید اور بشیر احمد کشمیری سمیت دیگر فرنٹ قائدین بھی تھے ۔