سرینگر//شہر سرینگر کی بیشتر سڑکوں کی ناگفتہ بہ حالت ہونے کے سبب روزانہ ہزاروں کی تعداد میں سفر کرنے والے افراد جن میں طلباء ، سرکاری ملازمین، تجارت پیشہ افراد، مریضوں اور عام لوگوں کو کافی مشکلات درپیش آرہی ہیں۔متعدد علاقوں کے رہایش پذیر افراد نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ گزشتہ سال 2020 میں درجنوں رابطہ سڑکوں پر نہ ہی میکڈیم بچھایا گیا اور نہ ہی کسی قسم کی مرمت وغیرہ کرکے قابل آمدورفت ہی بنائی جاسکی.جبکہ رواں سال کڑاکے کی سردی نے رہی سہی کسر پوری کردی۔لال چوک سے صورہ براستہ نوہٹہ سڑک مکمل طور پر خستہ حالی کا شکار ہوچکی ہے جگہ جگہ سڑک پر موجود میکڈیم اکھڑ جانے سے بڑے بڑے کھڈے بن گئے ہیں جس کے نتیجے میں منٹوں کا سفر گھنٹوں میں طے ہوتا ہے کیونکہ گاڑیاں کچھوے کی چال سے چلنے پر مجبور رہتی ہے.جبکہ کاروباری ٹرانسپورٹ مالکان کے مطابق لال چوک سے صورہ تک سفر کرنا وبال جان بنا ہوا ہے. لال چوک سے صورہ شاہراہ پر درجنوں علاقے جن میں خانیار،نوہٹہ، گوجوارہ،حول،عالمگیری بازار، باغ علی مردان خان،نوشہرہ سمیت دیگر علاقے جن میں رہائش پذیر ہزاروں کی آبادی جو روزانہ صبح شام اس سڑک پر سفر کرتے ہیں بہتر حالت میں سڑک نہ ہونے کے نتیجے میں گوناگوں مشکلات کا سامنا پڑرہا ہے۔گوجوارہ کے ظہور احمد خان نے کشمیر عظمی کو بتایا کہ لال چوک سے صورہ تک شاہراہ مکمل طور پر کھنڈرات میں تبدیل ہوجانے سے اس پر سفر کرنا وبال جان بنا ہوا ہے ہمارا مطالبہ ہے کہ اس شاہراہ پر فوری طور پر مرمت کرکے قابل آمدورفت بنایا جائے۔