سرینگر//شہری ہلاکتوں کے خلاف دوسرے روز بھی مسلسل جنوبی کشمیر کے تمام اضلاع میں ہڑتال جاری رہی،جس کے نتیجے میں عام زندگی معطل ہو رہ گئی۔ اس دوران شوپیان اور پلوامہ اضلاع میں موبائیل انٹرنیٹ خدمات منقطع اور بارہمولہ سے بانہال تک چلنے والی ریل سروس دوسرے دن بھی معطل رہی۔ شوپیان میں پنجورہ اورپہنوکے لوگوں نے فوجی کیمپ ہٹانے کے حق میں زورداراحتجاج کیاجبکہ قصبہ شوپیان اور پلوامہ میں فورسز اور نوجوانوں کے درمیان سنگباری اورآنسوگیس کا استعمال ہوا۔شوپیاں میں2عساکروں اور4 شہریوں کے علاوہ پلوامہ میں گزشتہ روز ایک عسکری کمانڈر کے جاں بحق ہونے پر جنوبی کشمیر کے چاروں اضلاع میں دوسرے روز بھی ہڑتال جاری رہی ،جس کی وجہ سے عام زندگی پٹری سے نیچے اتری۔شوپیان ،پلوامہ ،کولگام اوراسلام آباداضلاع کے قصبہ جات اوردیگرعلاقوں میں بازاراورکاروباری مراکزبندرہے جبکہ بیشترشاہراہوں اورسڑکوں سے مسافرگاڑیاں غائب رہیں ۔ سرکاری دفاتر میں بھی کام کاج متاثر رہا۔ ریلوے حکام نے احتیاطی طورپردوسرے روزبھی ریل سروس کومعطل رکھاجبکہ جنوبی کشمیرمیں موبائل انٹرنیٹ خدمات پرقدغن جاری رہی۔ریلوے حکام نے بتایاکہ ممکنہ احتجاجی مظاہروں کے پیش نظرمنگل کے روزبھی ریلوے سروس معطل رکھی گئی ۔انہوں نے کہاکہ بدھ کے روزبھی ریل سروس بندرہے گی ۔اُدھر بڑی تعدادمیں لوگوں نے تین روزقبل جاں بحق ہوئے مقامی عساکراور4نوجوانوں کے آبائی علاقوں کارُخ کرکے غمزدہ کنبوں کیساتھ ہمدردی اوریکجہتی کااظہارکیا۔فوج کے ہاتھوں مرنے والوں کے علاقے سوگ میں ڈوبے ہوئے ہیں اور وہاں ہر طرف چیخ و پکار کی آوازیں سنائی دے رہی تھیں جبکہ چوراہوں پر ماتمی جھنڈے آویزان کرنے کے علاوہ کئی مقامات پر سبز ہلالی پرچم بھی آویزان کئے گئے تھے۔دن بھر جاری رہنے والی تعزیتی مجالس میں ہزاروں لوگوں نے شرکت کرکے پسماندگان کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنے کے علاوہ مہلوکین کے حق میں دعائے مغفرت بھی کی۔ پلوامہ میں بھی شہری ہلاکتوں کے خلاف مکمل ہڑتال رہی جس کے دوران ہرطر ح کا کاروبار اور ٹرانسپورٹ معطل رہا۔ قصبہ میں پولیس وفورسز کی بھاری تعیناتی عمل میں لائی گئی تھی۔تاہم شہرسر ینگرسمیت وسطی اورشمالی کشمیرمیں حالات معمول پرآگئے اورمنگل کے روزسری نگر،گاندربل ،بڈگام ،بارہمولہ ،بانڈی پورہ اورکپوارہ میں بازارمعمول کے مطابق کھلے رہے اورسڑکوں پرہرطرح کی گاڑیوں کی آواجاہی معمول کے مطابق جاری رہی ۔ اونتی پورہ میں فورسز کے ہاتھوں جیش محمد کے جاںبحق ہوئے جنگجو مفتی وقاص کی یاد میںکانیں اور دیگر کاروباری ادارے بند رہے اور ٹرانسپورٹ معطل رہا، جسکے نتیجے میں یہاں معمول کی زندگی ٹھپ ہو کر رہ گئی ۔ ترال، اونتی پورہ ، پانپور اور دیگر جگہوں پر دکانیں بند تھیں۔سرینگر جموں شاہراہ پر گاڑیوں کی آمدورفت معمول کے مطابق جاری رہی۔ ۔اننت ناگ سے ملک عبدالسلام نے اطلاع دی ہے کہ ضلع میں ہڑتال سے معمول کی زندگی درہم برہم رہی ۔بجبہاڑہ ،اسلام آباد ،سیر ہمدان ،عشمقام ،دیالگام ،لارکی پورہ ،مٹن ،ڈورو اور دیگر قصبہ جات میں تمام دکانیں اور کارو باری ادارے بند رہے ۔کولگام سے نمائندے اطلاع دی ہے کہ کیموہ ،کولگام ،کھڈونی اور دیگر علاقوں میں دکانیں بند تھیں اور ٹرانسپوٹ سروس معطل رہی ۔ ادھر نارہ بل بڈگام میں دکانیں بند تھے اور پورے علاقہ میں ہڑتا ل رہی۔
احتجاج
ہڑتا ل کے بیچ پنجورہ شوپیاں میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے سڑ کوں پر نکل کراحتجاج کیا ۔فوجی کیمپ ہٹانے کی مانگ کرتے ہوئے پنجورہ اورپہنوکے لوگوں نے زورداراحتجاج کیا۔نامہ نگار شاہد ٹاک کے مطابق پہنو،پنجورہ اوردیگرنزدیکی دیہات کے لوگ بڑی تعدادمیں یہاں جمع ہوئے اورانہوں نے آرمی کیمپ ہٹانے کی مانگ کولیکرآوازبلندکی ۔مظاہرین مطا لبہ کررہے تھے کہ علاقہ میں موجود اس کیمپ کو جلد از جلد ہٹا لینا چاہیے۔۔اُدھرشوپیان قصبہ میں ڈی سی آفس کے نزدیک مشتعل مظاہرین اورفورسزکے درمیان سنگباری اورآنسوگیس کے گولوں کاتبادلہ ہوا۔ احتجاجی مظاہروں کے پیش نظرقصبہ شوپیان میں تعینات پولیس وفورسزاہلکاروں کواسوقت حرکت میں آناپڑاجب یہاں مشتعل نوجوانوں نے ڈی سی آفس کے قریب سنگباری شروع کردی ۔ احتجاجی نوجوانوں کومنتشرکرنے کیلئے سیکورٹی اہلکاروں نے آنسوگیس کے گولے داغے ۔ پلوامہ کالج روڈ پرمیں اُس وقت تشدد بھڑک اٹھا جب نوجوانوں نے سڑکوں پر آکر احتجاجی مظاہرے کئے اور سیکورٹی فوسز پر پتھرائو کیا۔