یو این آئی
نئی دہلی//صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے افسروں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ شہریوں پر مبنی نقطہ نظر اپنائیں اور فیصلے کرتے وقت سماج کے کمزور اور محروم طبقات کی ضروریات اور خواہشات کو ذہن میں رکھیں۔انڈین ڈیفنس اکانٹس سروس اور انڈین ٹیلی کمیونیکیشن سروس کے پروبیشنری افسران کے ایک گروپ نے یہاں راشٹرپتی بھون میں صدر جمہوریہ دروپدی مرمو سے ملاقات کی۔پروبیشنروں سے خطاب کرتے ہوئے صدر نے کہا کہ وہ ہندوستان کی ترقی کے سفر میں ایک تبدیلی کے لمحے میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔ ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی، معلومات کا تیزی سے پھیلا اور بدلتے ہوئے عالمی منظر نامے ایک پیچیدہ لیکن دلچسپ صورتحال پیدا کر رہے ہیں۔ انہوں نے افسروں سے کہا کہ ہندوستان کی جامع ترقی اور اسے عالمی سطح پر مزید مسابقتی بنانے میں ان کا کردار اہم ہوگا۔ صدر نے انہیں نصیحت کی کہ وہ اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران ہمیشہ شہریوں پر مبنی نقطہ نظر کو اپنائیں اور اسے فروغ دیں۔ انہیں فیصلے کرتے وقت معاشرے کے کمزور اور محروم طبقات کی ضروریات اور خواہشات کو مدنظر رکھنا چاہئے۔ ان کے خیالات، فیصلے اور عمل قوم کے مستقبل پر اثر انداز ہوں گے۔انڈین ڈیفنس اکانٹس سروس کے افسران سے خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ وہ مسلح افواج کے مالیاتی پہلوں کی نگرانی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ اس کی ذمہ داریوں میں بغیر کسی رکاوٹ کے مالیاتی انتظام کو یقینی بنانا، جوابدہی کے کلچر کو فروغ دینا اور شفافیت کے اعلی ترین معیارات کو برقرار رکھنا شامل ہے۔ انہوں نے افسروں پر زور دیا کہ وہ اکانٹنگ کے عمل کو ہموار کرنے کے لیے جدید ٹیکنالوجیز اور جدید طریقوں سے استفادہ کریں ۔ انہوں نے کہا کہ اپنا کام تندہی سے کرنے سے وہ نہ صرف ہماری مسلح افواج کے مالیاتی انتظام کو مضبوط بنائیں گے بلکہ ملک کی سلامتی اور خوشحالی میں بھی اہم کردار ادا کریں گے۔انڈین ٹیلی کام سروس کے افسروں سے خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ گزشتہ دو دہائیوں کے دوران ہندوستان نے موبائل ٹیلی فون اور تیز رفتار انٹرنیٹ نیٹ ورکس کی آمد کے ساتھ ٹیلی کمیونیکیشن کا تبدیلی کا ایک انقلاب دیکھا ہے۔ اس انقلاب نے ہندوستان کی وسیع ڈیجیٹل صلاحیت کو کھول دیا ہے۔