سرینگر//شہرخاص میں تعمیراتی منصوبوں پر سست رفتاری سے کام ہونے پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے جنرل سیکریٹری علی محمد ساگر نے کہا کہ شہرکے یہ بڑے بڑے پروجیکٹ نیشنل کانفرنس کے دورحکومت میں شروع کئے گئے اوران کیلئے رقومات بھی مختص رکھے گئے تھے لیکن بدقسمتی سے 2015میں حکومت کی تبدیلی اوربعدمیں گورنرراج کے نفاذکے دوران مذکورہ پروجیکٹوں پر جاری کام کو یاتوبندکردیاگیا یاپھرسست روی کاشکار بنادیاگیا۔ایک بیان کے مطابق شہرخاص کے معززشہریوں کے ایک وفد کے ساتھ بات کرتے ہوئے علی محمد ساگر نے کہا کہ باربار حکومت کی نوٹس میں لانے کے باوجود بھی کوئی خاطرخواہ اقدام نہیں کیاگیا۔وفد نے ساگر کو بتایا کہ شہرخاص کی آبادی کوبجلی،پینے کے پانی،سڑکوں کی خستہ حالی اوردیگر لازمی خدمات کی عدم دستیابی سے مشکلات کا سامناہے۔وفد نے کہا کہ بابہ ڈیمب جھیل اور گردونواح کوجاذب نظر بنانے کیلئے جوپروجیکٹ شروع کیا گیاتھا ، کروڑوں روپے مختص رکھے جانے کے باوجود بھی اس کاکام سست روی کاشکار ہے ۔ایسے ہی زیارت دستگیرصاحب ؒکے تعمیری کام اورآڈیٹوریم کی تعمیرکے علاوہ خانقاہ معلی کی تجدیداورصحن کی وسعت کے پروجیکٹ پررقومات پہلے ہی منظور ہونے کے باوجود ٹھپ ہیں ۔وفد نے سیدمیرک شاہ ؒروڈپررُکے پڑے کام اور قدیم اسپتال ایس آر گنج کی نئی عمارت کی تعمیر کو مکمل کرنے میں تاخیر پربھی تشویش کااظہار کیا۔