پلوامہ +اننت ناگ +شوپیان//پلوامہ اور کھنہ بل میں پولیس پر جنگجوئوں کے حملوں میں ایک سپیشل پولیس افسر ہلاک اور ایک شدید طور پر زخمی ہوا۔ادھر شوپیان میں جنگجوئوں نے فوج کی ایک گاڑی پر گھات لگا کر حملہ کیا تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔سنیچر کی سہ پہر قریب 4بجے نامعلوم بندوق برداروں نے پلوامہ میں جموں وکشمیر پولیس سے وابستہ ایک ایس پی او کو نزدیک سے گولیاں مار کر ہلاک کردیا۔ محمد اشرف ولد غلام قادر میر ساکن مچھ پونہ پلوامہ کو مورن چوک میں گولیاں ماردیں گئیں جسکے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوا اور اسپتال لیجاتے ہوئے دم توڑ بیٹھا۔معلوم ہوا ہے کہ محمد اشرف اخوان المسلمین کے سابق کمانڈر رہے ہیں۔وہ1990 میں پاکستان عسکری تربیت کیلئے چلاگیا تاہم واپسی پر 1994 میں اس نے فوج کے سامنے ہتھیار ڈال کر علاقے سے ترک سکونت اختیار کی۔بتایا جاتا ہے کہ محمد اشرف نے پچھلے 23 برسوں سے چھانہ پورہ سرینگرمیں رہائش پذیر تھا۔ایس ایس پی پلوامہ نے اشرف میر کی ہلاکت کا اعتراف کرتے ہوئے بتایا کہ مہلوک محکمہ پولیس میں بحثیت ایس پی او تعینات تھا اور اس وقت وہ سرینگر کے کارگو ایس او جی کیمپ میں اپنے فرائض انجام دے رہا تھا۔ ادھرکھنہ بل اننت ناگ میں اسلحہ بر داروں نے جموں و کشمیر پولیس کے ایک اسپیشل پولیس افیسر(ایس پی او)پر گولیاں چلائیں جس کے نتیجے میںوہ شدید زخمی ہوا ۔ بتایا جاتا ہے کہ ایس پی او ترلوک سنگھ کھنہ بل میں ٹریفک ڈیوٹی پر مامور تھا تو مشتبہ اسلحہ برداروں نے اُس پر گولیاں چلائیں جس کے سبب وہ شدید زخمی ہوا ،گولیاں اُس کے کمرمیں پیوست ہوگئیںاور اُسے علاج ومعالجہ کے لئے ضلع اسپتال میں داخل کیا گیا تاہم بعد میں اسے سرینگر منتقل کردیا گیا۔فورسز نے جائے واقع کومحاصرہ میں لے کر تلاشی کارروائی عمل میں لائی گئی۔قابل ذکر ہے کہ ضلع میں گذشتہ48گھنٹوں میں پولیس اہلکاروں پر دوسرا حملہ ہے ۔اس سے پہلے بجہباڑہ میں مشتاق احمد شیخ نامی ایس پی او بندوق بر داروں کے ہاتھوں مارا گیا جبکہ مہلوک اہلکار کی اہلیہ شدید زخمی ہوئیں جو صورہ میں زیر علاج ہیں ۔ادھرجنوبی کشمیر کے شوپیاں ضلع میں جنگجوئوں نے فوج کی کیسپر گاڑی پر گھات لگاکر حملہ کیا ۔مقامی لوگوں کے مطابق لڑی نولی پوشواری میںاس وقت خوف و ہراس کی لہر دوڑ گئی جب قریب چار منٹ تک نا تھمنے والی گولیوں کی آواز سنی گئیں۔ سنیچر کی شام قریب ساڑھے سات بجے لڑی نولی پوشواری امام صاحب شوپیان نامی گائوں سے فوج کی ایک کیسپر گاڑی جارہی تھی جس پر ایک باغیچے میںچھپے بیٹھے جنگجوؤں نے فائرنگ کی۔ فورسز اہلکاروں نے بھی جوابی فائرنگ کی تاہم طرفین میں کسی طرح کانقصان نہیں ہوا۔اسکے بعد فورسز نے پورے علاقے کو محاصرے میں لے کر تلاشی کارروائیاں عمل میں لائی جو آخری اطلاع ملنے تک جاری تھیں۔تاہم پولیس نے کہا کہ علاقے میں گولیوں کی آواز سنی گئی لیکن ایسی کوئی اطلاع نہیں ہے کہ فوجی گاڑی پر حملہ ہوا۔