شوپیان+ترال // شوپیان کے ایک مضافاتی علاقہ میں جنگجوئوں نے فوجی کیمپ پر حملہ کیا جس کے دوران طرفین میں گولیوں کا شدید تبادلہ ہوا۔واقعہ کے بعد ایک وسیع علاقے میں تلاش آپریشن شروع کیا گیا ہے۔آہگام شوپیان میں قائم 44آر آر فوجی کیمپ پر جنگجوئوں نے شام دیر گئے قریب پونے 7بجے نزدیک سے فائرنگ کی جس کے جواب میں ڈیوٹی پر مامور فوجی اہلکاروں نے فائرنگ کی۔ جنگجوئوں اور فوج میں فائرنگ کا تبادلہ کافی دیر تک جاری رہا جس کے بعد جب فائرنگ کا سلسلہ رک گیا تو ایک وسیع علاقے کو گھیرے میں لیکر تلاشی کارروائی شروع کی گئی۔تاہم بتایا جاتا ہے کہ جنگجو تب تک فرار ہوچکے تھے۔ادھرترال میں حزب کمانڈر اور انکے ساتھی کی چوتھی برسی کے موقعہ پر مکمل ہڑتال کی وجہ سے قصبے میں معمولات زندگی بری طرح متاثر رہیں۔ یاد رہے 27 جنوری 2014 کو حزب کمانڈر عابد خان ساکن ہندورہ ترال اپنے ہی گھر میں موجود تھا، جس کے دوران فوج کیساتھ ایک تصادم آرائی ہوئی۔ جس میں وہ اپنے ساتھی شیراز احمد ڈار ساکن آوری گنڈ کہلیل سمیت جاں بحق ہوا۔اس تصادم میںفوج کا کرنل ایم این رائی بھی مارا گیااور کئی اہلکار زخمی ہوئے تھے۔دونوں کی برسی پر ضلع ترال میں مکمل ہڑتال کے دوران تجارتی مراکز اور ٹرانسپورٹ بند رہا۔صبح سویرے کچھ نوجوانوں نے بس اسٹینڈمیں نمودار ہو کر گاڑیوں پر پتھرائو کیا ۔