سرینگر// شوپیان سوگن میں فورسز کے ہاتھوں نہتے شہریوں کے خلاف یلغار ،املاک کو نقصان پہنچانے اور میوہ باغات کو کاٹے جانے کی کاروائی کی شدید مذمت کرتے ہوئے حریت (گ)چیرمین سید علی گیلانی اور لبریشن فرنٹ چیئرمین محمد یاسین ملک نے کہا کہ اس طرح کی توڑ پھوڑ صرف ذہنی مریض ہی کرسکتے ہیں ۔سید علی گیلانی نے فورسز کی جانب سے تشدد کی کاروائیوں پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ زعفرانی ٹولے کی شہہ پر پی ڈی پی نے معصوم شہریوں کے خلاف ایک جنگ چھیڑ رکھی ہے ۔انھوں نے فورسز کی بوکھلاہٹ کی شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان لوگوں کی لگام کسنے کے بجائے ریاست کے حکام مفروضہ جنگ بندی کا ڈھول پیٹ کر بین الاقوامی برادری کی رائے عامہ پر اثر انداز ہونے کی کوشش کررہے ہیں ۔ سید علی گیلانی نے فورسز کے متکبرانہ اور نشہ قوت کے اظہار کو قابل مذمت قرار دیتے ہوئے کہا کہ زینت الاسلام اگرچہ میدان کارزار کا سپاہی ہے لیکن اس کی پاداش میں ان کے اہل خانہ کو ستانا ،اسباب خانہ لوٹنا اور تہس نہس کرنا صرف اس بات کا غماز ہے کہ فورسز اور ان کے مقامی حاشیہ بردار اپنی نکمی ذہنیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہر اخلاقی حد کو پار کررہے ہیں۔انہوں نے میوہ باغات کے نقصان ،اسباب خانہ کی توڑ پھوڑ اور نہتے شہریوں کی مارپیٹ پر سخت دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کے اس بہیمانہ طرز عمل سے ہمارے ان دعووں کی تصدیق ہورہی ہے کہ ایک منصوبے کے تحت نہتے عوام پر جنگ تھوپی جارہی ہے اور دوسری طرف نام نہاد سیز فائر کا ڈرامہ رچاکر بین الاقوامی برادری کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی بھی کوشش کی جارہی ہے جب کہ حقیقت اس کے برعکس ہے کہ لوگ مارشل لا جیسے حالات میں جی رہے ہیں ۔ادھر لبریشن فرنٹ چیئرمین محمد یاسین ملک نے گزشتہ روز شوپیان میں فورسز کے انتقامی حملوں کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاکہ اپنے مخالفین کے گھروں اور خاندانوں پر حملوں کو صرف بزدلی سے ہی تعبیر کیا جاسکتا ہے۔فرنٹ چیئرمین نے کہاکہ پولیس سربراہ کے ان دعاوی اور مواعظ کا کیا ہوا جن کے ذریعے موصوف آپسی لڑائی میں گھر والوں کو ڈالنے سے پرہیز کرنے کی تلقین کررہے تھے۔ یاسین ملک نے کہا کہ شوپیان کے ترکہ وانگام اور سوگن علاقوں میں ایک عسکری جوان زینت الاسلام کے گھر اور خاندان کے ساتھ ساتھ دوسرے علاقہ کے مکینوں کے گھروں ،باغات پر حملوں اور انکی توڑ پھوڑ اور تباہی کو صرف اور صرف بزدلانہ عمل سے ہی تعبیر کیا جاسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اپنے مخالفین کے خاندانوں اور گھروں پر حملے اور عام لوگوں کے گھروں کی توڑ پھوڑ اور باغات کی تباہی اور پورے علاقے میں تباہی اور خوف و ہراس کا ماحول بپا کرنے کی کاروائی نے ایک بار پھر بھارت اور انکے کشمیری حامیوں کے ان بلند بانگ اخلاقی ،انسانی دعاوی اور مواعظ کی قلعی کھول کر رکھ دی ہے جو وہ وقتاً فوقتاً جاری کرتے رہتے ہیں۔ پلوامہ میں ایک اور معصوم شہری کی ہلاکت کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے یاسین ملکنے کہا کہ بلال گنائی کو وہاں موجود گواہوں کے مطابق کسی بھی اشتعال انگیزی کے بغیر فائرنگ کرکے سفاکانہ طور پر جاں بحق کیا گیا ۔