شوپیان // گاگرن شوپیان میں برفباری کے دوران فوج اور جنگجوئوںمعرکہ آرائی ہوئی ،جس میں 2جنگجو جاںبحق جبکہ ایک فوجی اہلکار زخمی ہوا۔بتایا جاتا ہے کہ مہلوک جنگجوئوں میں سے ایک سابق ایس پی او تھا، جو ہتھیار لیکر فرار ہوا تھا۔تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ صرف ایک لاش بر آمد کی گئی ہے۔پولیس نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ شدید برفباری کے دوران ہی شام کے 7بجے ایک مصدقہ اطلاع ملنے پر فوج کیساتھ مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے گاگرن اور کھڈ پورہ کے درمیان بستی کا محاصرہ کیا گیا، جہاں کم سے کم 2یا 3جنگجوئوں کی موجودگی کی اطلاع ملی تھی۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ مذکورہ بستی قصبہ شوپیان میں ہی واقع ہے اور اسکے قریب ہی ایڈیشنل ایس پی کی رہائش گاہ اور آئی آر پی کا کیمپ بھی ہے۔جونہی فورسز نے مذکورہ بستی کو گھیرے میں لینے کی کوشش کی تو یہاں موجود ہتھیار بند جنگجوئوں نے فورسز پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے باعث ایک فوجی اہلکار شدید طور پر زخمی ہوا جسے اسپتال منتقل کردیا گیا۔اس موقعہ پر فائرنگ کے تبادلے میں ایک جنگجو جاں بحق ہوا جبکہ بعض پولیس ذرائع کے مطابق 2جنگجو مارے گئے۔اسکے بعد مزید جنگجوئوں کی موجودگی کے خدشے کے پیش نظر بستی کے ارد گرد سخت ناکہ بندی کئی گئی اور روشنی کا انتظام کیا گیا، یہاں دیر رات گئے تک آپریشن جاری تھا۔بعض ذرائع نے کہا ہے کہ جھڑپ کے دوران عرفان احمد ساکن بنڈ زو حال کھڈ پورہ اور سابق ایس پی او شوکت احمد ساکن حرمین شوپیان جاں بحق ہوئے تاہم اسکی تصدیق نہیں ہوسکی۔پولیس کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل لا اینڈ آرڈر منیر احمد خان نے کہا ہے کہ صرف ایک جنگجو کی لاش بر آمد کی جاچکی ہے جس کی شناخت کی جارہی ہے۔ادھر جنگجو مخالف آپریشن شروع ہوتے ہی شوپیان ضلع میں موبائل انٹر نیٹ سروس منقطع کردی گئی ۔