یو این آئی
کلکتہ // کلکتہ ہائی کورٹ نے شوبھندوھیکاری کے سیکورٹی گارڈ کی پراسرار موت کے معاملے کی سماعت کرتے ہوئے کلکتہ ہائی کورٹ کے جج جسٹس جوئے سین گپتا نے ریاستی حکومت کی سرزنش کرتے ہوئے سوال کیا ہے کہ متوفی کی بیوہ نے واقعے کے اتنے سال بعد کیوں شکایت درج کرائی ؟ جب کہ، ’’پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق خودکشی کی تھیوری مضبوط ہے اور باقی دیگر شواہدسے بھی اس اس کی تصدیق ہوتی ہے۔مجھے اس پورے معاملے میں قتل کاکوئی شواہد نہیں ملا ہے۔صرف اس بنیاد پر کہ ایمبولینس تاخیر سے پہنچی اس لئے قتل کا معاملہ کا بنتا ہے۔جسٹس سین گپتا نے سوال کیا کہ’’اس واقعے کے تین سال بعد نیا مقدمہ کیوں دائر کیا جائے؟‘‘ اگر ایسا کیا گیا تو بہت سارے کیس عدالت میں آئیں گے۔‘‘